دنیا
19 فروری ، 2017

بوکوحرام کوعالمی برادی کے بعض ارکان کی حمایت حاصل ہے،ترکی

بوکوحرام کوعالمی برادی کے بعض ارکان کی حمایت حاصل ہے،ترکی

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ داعش کے دن گنے جاچکے ہیں اور اس تنظیم کے خلاف جنگ میں سعودی عرب کی قیادت میں خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک کی حمایت سے فیصلہ کن فتح حاصل کر لی جائے گی۔

داعش ، بوکو حرام اور القاعدہ ایسے بین الاقوامی دہشت گرد گروپوں کو عالمی برادری کے بعض ارکان کی جانب سے بھی مدد مل رہی ہے،عرب ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ اسدحکومت نے اب تک قریباً دس لاکھ بے گناہ لوگوں کو موت کی نیند سلا دیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ خطے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ ایک مسلسل عمل ہے، ترکی اسد مخالف مقامی فورسز کی ضروری تربیت کی شکل میں امداد جاری رکھے گا اور اس حوالے سے سعودی اور یورپی عہدہ داروں سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

اس وقت ان کا ملک 28 لاکھ شامی مہاجرین کی میزبانی کررہا ہے۔انھوں نے کہا کہ جرابلس اور الرائے کے درمیان ایک محفوظ نوفلائی زون قائم کیا جانا چاہیے تاکہ وہاں مزید شامی مہاجرین کو ٹھہرایا جاسکے۔

انھوں نے ترکی اور روس کے درمیان تعلقات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ممکن ہے ان تعلقات سے کسی کو مسئلہ ہو لیکن خطے کے مستقبل اور استحکام کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان دوستانہ تعلقات بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔

طیب ایردوآن کے بہ قول اخوان المسلمون ایک جنگجو گروپ کے بجائے ایک نظریاتی جماعت ہے، وہ اس گروپ کے ارکان کو اس وقت تک بلیک لسٹ نہیں کریں گے جب تک ان کے مسلح اور متشدد سرگرمیوں میں ملوّث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں مل جاتا ہے۔

ترک صدر نے گذشتہ جولائی میں اپنی حکومت کے خلاف ناکام فوجی بغاوت کے حوالے سے کہا کہ یہ سازش امریکا میں مقیم فتح اللہ گولن کی قیادت میں دہشت گرد تنظیم نے تیار کی تھی۔

اسی تنظیم ہی نے ممکنہ طور پر روس کا ایک لڑاکا طیارہ مارگرانے میں کردار ادا کیا تھا تاکہ روس اور ترکی کے درمیان مضبوط تعلقات کو نقصان پہنچایا جاسکے۔ ہمیں اعلیٰ سطح کے ایک دہشت گرد گروپ کا سامنا ہوا تھا لیکن اللہ کا شکر ہے کہ ہم اس فوجی بغاوت کو ناکام بنانے میں کامیاب رہے تھے لیکن اس دوران میں ہمارے 248 لوگ شہید ہوگئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ سیکولرازم کو دین کے خلاف خیال نہیں کرتے ہیں بلکہ یہ ایک ایسا نظام ہے جس میں تمام مذاہب اور عقیدوں کے ماننے والوں کو اعمال کی آزادی حاصل ہوتی ہے۔

مزید خبریں :