پاکستان
01 جولائی ، 2012

گوادر میں پانی کا مسئلہ حل نہ ہوا تو سخت احتجاج کرینگے، رحمت اللہ بلوچ

کوئٹہ … نیشنل پارٹی کے رہنما اور سابق رکن بلوچستان اسمبلی رحمت اللہ بلوچ نے کہا ہے کہ گوادر کے لوگ پینے کے پانی کی بوند بوند کیلئے ترس رہے ہیں اگر حکومت نے اس مسئلہ کا فوری تدارک نہ کیا تو نیشنل پارٹی سخت احتجاج کرے گی۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں نیوز کانفرنس میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے گوادر کی ترقی کیلئے اور یہاں کی عوام کی خوشحالی کیلئے بڑے بڑے دعوے کئے گئے مگر حقائق اس کے برعکس ہیں اور آج گوادر کے لوگ پینے کے پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔ نیشنل پارٹی کے رہنما رحمت اللہ بلوچ نے الزام عائد کیا کہ حکومت کی جانب سے جیونی، پسنی اور گوادر میں کھارے پانی کو قابل استعمال بنانے کیلئے فلٹریشن پلانٹ کے منصوبوں کا اعلان کیا گیا مگر یہ منصوبے زمین پر وجود نہیں رکھتے ہیں اوران کے نام پر آنے والے فنڈز مبینہ طور پر ہڑپ کرلئے گئے۔ سابق رکن بلوچستان اسمبلی رحمت اللہ بلوچ نے کہا کہ گوادر میں پانی کے فی ٹینکر کی قیمت 15 ہزار روپے سے تجاوز کرگئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے گوادر کے عوام کو پینے کے پانی کی فراہمی یقینی نہیں بنائی تو نیشنل پارٹی گوادر سمیت بلوچستان بھر میں احتجاج کا راستہ اپنائے گی جس میں گورنر و وزیر اعلیٰ ہاوٴسز کا گھیراوٴ اور قومی شاہراہوں کی بندش بھی شامل ہیں ۔

مزید خبریں :