خصوصی رپورٹس
08 مارچ ، 2017

بھارت ، 60 سالہ بوڑھی خواتین کا انوکھا اسکول

بھارت ، 60 سالہ بوڑھی خواتین کا انوکھا اسکول

بھارتی شہر ممبئی کے قریب ا یک گا ؤں ’فنگانے‘ میں ایک اسکول ایسا بھی ہے جہاں تعلیم حاصل کرنے والی بیشتر خواتین 60سال سے زائد عمر کی ہیں۔

غیر معمولی عمر کی خواتین ’اسٹوڈٹنس‘ والے اس اسکول کا نام ’ اجیبائیچی شالہ ‘ ہے۔ اسکول کے قیام کا بڑا مقصد خواتین میںذہنی شعورکی بیداری ہے۔

اسکول کا رقبہ متوسط گھرانے کے ایک کمرے سے زیادہ بڑا نہیں۔ اس کے باوجود یہاں ہفتہ شام کے اوقات میں 6دن کلاسیں لگتی ہیں ۔ دن بھر کے کام کاج اور زورگار سے فارغ ہوکر شام کے اوقات میں خواتین یہاں آکر باقاعدہ تعلیم حاصل کرتی ہیں۔

یہاں زیرتعلیم ایک خاتون کمل کا کہناہے ـ’مجھےاسکول جا نابہت پسند ہے‘



کمل بھی دوسری خواتین کی طرح پڑھائی کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے گھرسے تقریباً120کلومیٹردور شہرممبئی میں لوگوں کے گھروں میں ’ماسی ‘ کی حیثیت سے کام بھی کرتی ہیں۔

کمل کا پڑھائی سے لگن کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ ان کے گھٹنوں میں مسلسل تکلیف رہتی ہے جس کی وجہ سے وہ زیادہ دیر زمین پر نہیں بیٹھ سکتیں۔اس کے باوجود وہ کہتی ہیں ’میں باقاعدگی سے ر وزآنا اسکول پڑھنے جاتی ہوں۔‘‘

اسی اسکول کی ایک اور خاتون دروپدا ، جن کی عمر 70 سال ہے اور ان کی ایک آٹھ سالہ نواسی بھی ہےکہتی ہیں ’’پہلے میں اپنے گھرکا کام کاج ختم کر تی ہوں پھر پڑھنے جاتی ہوں۔خوش آئند بات ہے کہ ہمارےگاؤں میں یہ سہولت موجود ہے۔‘

کلاس کاآغاز مذہبی عبادات سے کیا جاتا ہے ۔اس کے بعد سبق دیا جاتا ہے جس کی مشق خواتین سلیٹوں پر لکھ کرکرتی ہیں جن خواتین کو نظر کے مسائل درپیش ہیں اُن کیلئے ٹائلز  پر حروفِ تہجی لکھ کر دی جاتی ہے جویہاں پڑھے والی خواتین خود تیار کرتی ہیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق ان چھوٹی چھوٹی کاوشوں کے نتیجے میں بھارت میں شرحِ خواندگی64 فیصد سےبڑھ کر 74 فیصد ہوگئی ہےلیکن اس ـــــ کےباوجود خواتین کانظامِ ِتعلیم اب تک ماہرِت علیم کی جانب سے عدم توجہ کا شکار ہےجس کی بڑی وجہ بچوں کو بچیوں پر فوقیت اور لڑکیوں کی جلد شادی ہے۔

 

 

 

 

مزید خبریں :