11 مارچ ، 2017
میٹرو پولیٹن کارپوریشن کوئٹہ شہر بھر میں یومیہ جمع شدہ 900 ٹن کچرا اٹھانے سے قاصر ہے، ماضی کا صاف و شفاف شہر آج کچرے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکا ہے۔
کوئٹہ میں صفائی کی خراب صورت حال اب اس شہر کا ایک مستقل مسئلہ بنتا جارہا ہے، شہر میں روزانہ 1200 ٹن کچرا جمع ہوتا ہے لیکن محکمہ بلدیہ صرف 300 ٹن کچرا اٹھانے کے قابل ہے، وجہ گاڑیوں اور افرادی قوت کی کمی بتائی جاتی ہے۔
اس صورت حال کے باعث شہر کے نواحی علاقے سریاب، بروری، سیٹلائٹ ٹاؤن اپنی جگہ، کواری روڈ، زرغون روڈ، پٹیل روڈ اور فاطمہ جنا ح روڈ سمیت مختلف وسطی علاقوں میں بھی جگہ جگہ کچرا اور گندگی دکھائی دیتا ہے، حتیٰ کہ شہر کی مصروف اور اہم شاہراؤں کے اطراف میں، رہائشی علاقوں، تعلیمی اداروں اور اسپتالوں کے قریب کوڑا کرکٹ پڑا ہوتا ہے اور کئی دنوں تک اٹھایا نہیں جاتا ہے، تعفن اور بدبو کی وجہ سے شہریوں کو سخت مشکلا ت کا سامنا رہتا ہے۔
مئیر کوئٹہ ڈاکٹر کلیم اللہ نے ’جیونیوز‘ کو بتایا کہ اس وقت شہر میں 80 ہزار ٹن سے زائد کچرا موجود ہے، محکمے کے پاس کچرا اٹھانے والی وہ گاڑیاں موجود ہیں جو جاپان نے 1998ء میں دی تھیں، اب ان میں سے بھی بیشتر گاڑیوں کی حالت خراب ہے، جبکہ محکمہ کے پاس صفائی کے عملے کی تعداد صرف 500 ہے، کم افرادی وقت اور گاڑیوں کی کمی کی وجہ سے صفائی کی صورت حال میں مشکلات پیش آ رہی ہے۔
بلدیہ حکام کے مطابق حال ہی میں 45 کروڑ روپے کی لاگت سے 60نئی گاڑیوں کی خریداری شروع کر دی ہے اور مرحلہ وار خریداری جاری ہے جبکہ محکمے کو 3200 افرادی قوت کی بھی ضرورت ہے، محکمہ لوکل گورنمنٹ کے حکام سے افرادی قوت بڑھانے کے حوالے سے بات ہو چکی ہے، امکان ہے یہ مسئلہ بھی جلد حل ہو جائے گا۔
ادھر میئر کوئٹہ کے مطابق ملک کے بڑے بڑے شہروں کو صفائی کے لیے ٹھیکے پہ دیا ہوا ہے لیکن کوئٹہ میں ایسا نہیں ہے، اس وقت ایک ٹن کچرا اٹھانے کے لیے 9 ہزار روپے لگ رہے ہیں جبکہ ٹھیکے پر دینے سے 4500 روپے لگیں گے، اس طرح سالانہ 45کروڑ روپے کی بچت بھی ہو گی، 58 میں سے35 یونین کونسل کی صفائی کا کام ٹھیکے پر دینے کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سے بات بھی ہوچکی ہے محکمہ لوکل گورنمنٹ کی جانب سے تاخیر کی جا رہی ہے۔
کوئٹہ میں گزشتہ سال کے وسط میں ایک ماہ کیلئے صفائی مہم شروع کر دی گئی تھی، بلدیہ حکام کے مطابق مہم میں 5کروڑ روپے خرچ ہوئے اور 40ہزار ٹن کچرا ٹھکانے لگایا گیا، اس کے چند ماہ بعد دوسرا مرحلہ بھی چلایا گیا، 8 کروڑ روپے کی لاگت سے شہر کے مختلف علاقوں سے 40 ہزار ٹن کچرا اٹھانے کا دعویٰ کیا گیا اور اب صفائی کے حوالےسے تیسرے مرحلے کا آغاز کر دیا گیا ہے، اس مرحلے میں بھی 8کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں اور 40 ہزار ٹن کچرا اٹھانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
دوسری جانب اہل کوئٹہ کا کہنا ہے شہر میں صفائی کے دو مہمات کے لیے 13 کروڑ روپے خرچ کئے گئے لیکن شہر کی حالت بہتر نہ ہوسکی، مہم چلانے کی بجائے مستقل بنیادوں پر یہ مسئلہ حل کیا جائے تاکہ یہ شہر پھر سے صاف اور خوبصورت ہو۔