خصوصی رپورٹس
30 مارچ ، 2017

ایدھی فضائی ایمبولینس سروس پھر شروع کرنے کا فیصلہ

ایدھی فضائی ایمبولینس سروس پھر شروع کرنے کا فیصلہ

پاکستان کے معروف سماجی کارکن اور ’فخر پاکستان‘ عبدالستار ایدھی کے بیٹے فیصل ایدھی ہنگامی حالات اور ناگہانی آفات سے نمٹنے کیلئے پاکستان میں فضائی ایمبولینس سروس دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ اس بات کا اظہا ر اِنھوں نےگزشتہ دنوں میڈیا سے خصوصی بات چیت کے دوران کیا۔

فیصل ایدھی جو کہ اپنے والد عبدالستار ایدھی کے انتقال کے بعد ایدھی فاؤنڈیشن میں بطورِ سربراہ اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں ، انھوں نے بتایا کہ آنے والے دنوں میں چھ سیٹوں پر مشتمل طیارہ بطور ایمبولینس سروس 80 کے بعد دوبارہ متعارف کرارہے ہیں۔ان کی کوشش ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ طیارے خرید سکیںجس کے لئے ایک بڑی رقم درکار ہے ۔

انہوں نے کہا کہ80 کی دھائی میں اپنی فضائی ایمبولینس سروس کا آغاز کیا تھا جو چیف پائلٹ کیپٹن امتیاز کی موت کی وجوہات کے بناپربند کردی گئی تھی۔

'ایدھی فاؤنڈیشن کا طیارہ گزشتہ 23 سال سےکراچی ایئر پورٹ پر کھڑا ہوا ہے۔طیارے نے 15 سال قبل خانیوال میں ایک ٹرین حادثے سمیت مختلف حادثات کی بچاؤ مہم میں حصہ لیا '۔

انہوں نے مزید کہا کہ طیارے کی حال ہی میں ٹیسٹ فلائنگ لی گئی جس کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کی طرف سے طیارے کو منظور ی نہیں ملی لیکن اُمید ہے کہ آنے والے دنوں میں کلیئرنس مل جائے گی۔

'انہوں نے مزید کہا کہ اس سروس کو جلد ہی دوبارہ شروع کیا جائے گا ورپائلٹ کی بھرتیاں جاری ہیں ۔

فیصل نے بتا یا کہ انھوں نے انگلینڈ فلائنگ اسکول سے پائلٹ کی تربیت حاصل کی جس میں 40گھنٹےکی ٹرینر اور 2 گھنٹے کی سولو فلائٹ لیں۔

مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے فیصل ایدھی نے کہا کہ ہم ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے ایک 14 سیٹوں والے طیارے خریدنے کا بھی ارادہ کر رہے ہیں۔

فیصل نے کہا کہ وہ جلد ہی پاکستان یا بیرون ملک سے ایک دو ماہ کے ریفریشر کورس دوبارہ کرنے کے بعد طیارے کو خود اُڑانا چاہیں گے۔ ان طیاروں کی ایک ٹیسٹ فلائٹ دو سے تین دن کے دوران دوبارہ منعقد کی جائے گی۔

مزید خبریں :