کھیل
10 اپریل ، 2017

ٹیم کو ضرورت ہے، یونس خان ریٹائرمنٹ واپس لیں، عامر سہیل

ٹیم کو ضرورت ہے، یونس خان ریٹائرمنٹ واپس لیں، عامر سہیل

پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے سابق کپتان عامر سہیل کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ سے یونس خان کا ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ درست نہیں ہے، ان کے خیال میں 39سال کے یونس ابھی مزید دو تین سال کھیل سکتے ہیں۔

سینتالیس ٹیسٹ میچوں میں 5سنچریوں کی مدد سے 4780رنز اسکور کرنے والے عامر سہیل کے مطابق دورۂ ویسٹ انڈیز کے بعد مصباح الحق کی جگہ قیادت یونس خان کے سپرد کر کے وکٹ کیپر سرفراز احمد پر ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کا اضافی بوجھ ڈالنے کے بجائے اسے بہتر انداز میں تیار کرنا چاہیے۔

پچاس سالہ سابق کپتان نے یونس خان کے ٹیم کو چھونے کا ذمہ دار ٹیسٹ کپتان مصباح الحق کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ یونس خان کے اس طرح ٹیم کو چھوڑ کر چلے جا نے سے ٹیسٹ ٹیم متاثر ہوگی۔

عامر سہیل نے مزید کہا کہ کامیابیوں کے اعتبار سے ضرور مصباح کو سراہا جانا چاہیے، لیکن ٹیم بنانے میں مصباح الحق کا کوئی کردار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2015ء میں مصباح نے ون ڈے ٹیم کی قیادت چھوڑی تو ٹیم ساتویں نمبر پر تھی، اب وہ ٹیسٹ ٹیم کو چھٹے نمبر پر چھوڑ کر جا رہے ہیں، موجودہ ٹیم میں نہ اوپنرز کے مستقبل کا پتہ ہے نہ بولنگ اٹیک مؤثر ہاتھوں میں ہے۔

سابق کپتان ورلڈ کپ کے بعد ون ڈے ٹیم کی قیادت اظہر علی کو دئیے جانے اور مصباح الحق کی جانب سے ان کے حق میں دئیے جانے والے بیان پر سخت نالاں ہیں۔

سابق چیف سلیکٹر اور ڈائریکٹر گیم ڈیولپمنٹ پی سی بی رہنے والے عامر سہیل نے کہا کہ وہ مصباح الحق کی بہت عزت کرتے ہیں، لیکن یہ وہ چند باتیں ہیں جن میں مصباح الحق نے پی سی بی کا ساتھ دے کر قومی ٹیم کو نقصان پہنچایا۔

عامر سہیل کی نگاہ میں یہ ایک کامیاب کپتان کا فارمولہ نہیں، یونس خان کے حوالے سے اپنی بات کا دفاع کرتے ہوئے سابق کپتان کا مؤقف ہے کہ 115ٹیسٹ میچوں میں 34سنچریوں کیساتھ 9977رنز کسی کارنامے سے کم نہیں ،یہی وجہ ہے کہ یونس پاکستان کا اب نمبر’ون‘ بیٹسمین ہے،اسے ہمیں یوں ہی رخصت کر نے کے بجائے اس کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ چار سال کے عرصے میں یونس خان کے 14سنچریاں بنانے سے پتہ چلتا ہے کہ ابھی ان میں کچھ کرنے کا جذبہ موجود ہے، درست فیصلہ ہوگا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ یونس خان سے ریٹائرمنٹ واپس لینے کے لیے کہے اور پاکستان کرکٹ کے بہتر مفاد میں اسے ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سونپی جائے۔

مزید خبریں :