24 اپریل ، 2017
امریکی فو ج کی جانب سے مشرقی افغانستان میں دنیا کے سب سے بڑے غیرجوہری بم (مدر آف آل بم )گرانے کے نتیجہ میںجانی اورمالی نقصانات کے بہت کم شواہد سامنے آسکے ۔
ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بم سے متاثرہ پہاڑی علاقے کے قریب سے لی گئی تصاویر سے تباہی کے آثار نظرآئے جس میں دیکھا جا سکتا تھا کہ درخت جلے ہو ئے جبکہ مٹی کی اینٹوں سے بنے گھر تباہ و برباد ہو چکے ہیں تاہم مالی نقصانات کی تفصیل اور جانی نقصان والوں کی شناخت سامنے آنے کے کم شواہد سامنے آئے۔
دنیا کی تاریخ میں گرائے جانے والے اب تک کے سب سے بڑے غیر جوہری بم کا نشانہ افغان صوبے ننگرہار میں مشتبہ اسلامی ریاست کے جنگجوؤں کے زیر استعمال سرنگیں تھیں ،تاہم امریکی فو ج کی جانب سے مشرقی افغانستان میں واقع ننگر ہار کے علاقےآچن میں بم حملے کے بعد گورنر اسماعیل شنوار نے100سے زائد ہلاکتوں کی تصدیق کی تھی جبکہ انہوں نے امکان ظاہر کیاتھا کہ پڑوسی ملک سے نئے جنگجو ئوں نے ہلاک ہونے والوں کی لاشیں اٹھا ئی ہوں۔
واضح رہے کہ امریکا نے 13اپریل 2017کو افغانستان کے صوبے ننگرہارمیں واقع مشتبہ اسلامی ریاست کے جنگجوؤں کے زیر استعمال سرنگوں پرسب سے بڑے غیر جوہری بم سے حملہ کیا تھا جس میں100سے زائد ہلاکتوں اورسیکڑوں کی تعدادمیںمٹی کی اینٹوں سے بنے گھر تباہ و برباد ہوئے تھے۔ پاکستان کی سرحد کے ساتھ واقع صوبہ ننگرہار کے ضلع آچن میںسی 130کے ذریعے 21؍ ہزار 600پاؤنڈ (تقریباً 11؍ ٹن) بارودی موادپر مشتمل بم ،ایٹم بم کے بعد نہایت تباہ کن اور ہلاکت خیز بم سمجھا جاتا ہے ، ’’جی بی یو۔ 43/B میسیو آرڈیننس ایئر بلاسٹ بم‘‘13اپریل کی شام مقامی وقت کے مطابق شام 7؍ بجکر 32منٹ پر گرایا گیاتھا۔