25 اپریل ، 2017
ماہرین صحت نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر ڈینگی اور چکن گنیا وائرس پھیلانے والے مچھر (ایڈیز ایجپٹی و ایڈیز ایلبوپکٹس )کا خاتمہ نہ کیا گیا تو آئندہ چند برسوں میں اس سے زیکاوائرس بھی پاکستان منتقل ہو سکتا ہے ۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ افریقا اور جنوبی امریکا میں زیکا وائرس اسی مچھر سے پھیلا تھا تاہم پاکستان میں تاحال ان مچھروں میں زیکا وائرس نہیں منتقل ہوا اگر خدانخواستہ یہ منتقل ہوگیا تو بڑی پریشانی کا سا منا کرنا پڑے گا۔
ماہر متعدی امراض اور انڈس اسپتال کے شعبہ انفیکشئس ڈیزیز کی سربراہ ڈاکٹر نسیم صلاح الدین نے بتایا کہ ڈینگی ، چکن گنیا اور زیکا وائر س پھیلانے والے مچھر ایڈیزایجپٹی اور ایڈیز ایلبوپکٹس ہیں جو صوبے میں موجود ہیں
انہوں نے بتایا کہ تاہم تاحال زیکا کا وائرس ان مچھروں میں نہیں آیا اس لئے قبل کہ ان میں یہ وائرس بھی آجائے ان کے خاتمے کےلئے سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔
واضح رہے کہ سندھ میں صوبائی محکمہ صحت اور بلدیاتی ادارےکی جانب سے مچھروں کے خاتمے کےلئے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے جارہے جس کے نتیجے میں پہلے ملیریا وائرس نے جنم لیا پھر ڈینگی وائرس آیا اور اب چکن گنیا وائرس نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے ۔