26 اپریل ، 2017
بالی وڈ کے سب سے بڑے خان ’عامر خان‘ ایوارڈز کو نہیں مانتے۔اسی لیے جب انھوں نے اپنی ہی نہیں سب کی ”دیدی“ لتا منگیشکر کی دعوت پر لتا کے والد کے نام سے منسوب ’دیناناتھ منگیشکر ایوارڈ‘فلم ’دنگل‘ کیلئے وصول کیا تو شور مچ گیا۔
کسی نے اسے عامر کی دوغلی پالیسی کہا، تو کسی نے لتا جی کیلئے عامر کی محبت قرار دیا اور تو اور کچھ منچلوں نے عامر خان کی مجبوری قرار دے کر کہا کہ عامر وہاں انتہاپسندوں کی تنظیم’ آر ایس ایس“ کے سربراہ کے ڈر کی وجہ سے گئے تھے ۔
ابھی حال ہی میں بھارتی سرکاری ایوارڈ ”نیشنل ایوارڈ“ عامر خان کے بجائے اکشے کمار کو دیا گیا تھاکیونکہ جیوری کے سربراہ ”پریا درشن“ کے مطابق عامرکسی ایوارڈز کو مانتے ہیں نہ ہی تقریبات میں جاتے ہیں۔ایک وقت تھا جب عامر ایوارڈز کی تقریبات میں پرفارم بھی کرتے تھے اور بہترین اداکار کا ایوارڈ جیتنے کیلئے فلموں میں سخت محنت بھی کیا کرتے تھے۔
عامر خان نے بطور ہیرو پہلی فلم قیامت سے قیامت تک سے بہترین نئے اداکار کا ایوارڈ بھی جیتا تھا۔اُس سال بہترین اداکار کا ایوارڈانیل کپور کو فلم ’تیزاب‘‘ کیلئے دیا گیا تھا۔ پھرمسلسل سات سال تک عامر خان کے سامنے سے بہترین اداکار کی مورتی انیل کپور، سنی دیول ،امیتابھ بچن،جیکی شیروف،شاہ رخ خان،نانا پاٹیکر لے کر اڑتے رہے اور عامرخاموشی سے محنت میں لگے رہے ۔
سن1996میں فلم’ رنگیلا‘ میں عامر خان کے کردار کو نظر انداز کر کے شاہ رخ خان کو بہترین اداکار کا ایوارڈ دیا گیا تو وہ چپ نہیں رہے اور انھوں نے ایوارڈز کی تقریبات کو ماننے سے انکار کردیا۔کہا جاتا ہے ’فلم فیئر ‘والوں نے عامر کو ایوارڈ میں پرفارم کرنے کا کہا تھا جس پر عامر کے انکار کے بعد ایوارڈ شاہ رخ خان کو دے دیا گیا تھا۔
عامر خان کو ریکارڈمسلسل آٹھ ناکامیوں کے بعد جب1997میں بہترین اداکار کا ایوارڈ فلم” راجا ہندوستانی“ کیلئے دیا گیا تو عامر خان تقریب میں موجود ہی نہیں تھے۔عامر خان اس ایوارڈ کیلئے 19مرتبہ نامزد ہوئے اور انھیں صرف تین بار یہ اعزاز دیا گیا ۔
اِس سال’ دنگل‘ سے بہترین اداکار کا’فلم فیئر ایوارڈ‘ جیتنے والے عامر خان نے آج تک یہ ایوارڈ وصول نہیں کیا بلکہ عامر نے 22سال سے کسی بھارتی فلمی ایوارڈ فنکشن میں شرکت ہی نہیں کی ۔
عامر نے فلم’ لگان‘ کیلئے 16سال پہلے آسکر ایوارڈ کی تقریب میں شرکت کی تھی کیونکہ فلم’ لگان‘ آسکر کیلئے بہترین غیر ملکی زبان میں بننے والی فلم کی کیٹیگری میں نامزد ہوئی تھی۔
عامر خان نے تین سال پہلے ”اسٹار پریوار ایوارڈ“ میں بھی شرکت کی تھی لیکن یہ ایوارڈز بھی فلمی ایوارڈز کی لسٹ میں نہیں آتا جس میں فلم فیئر ،زی سنے ،اسٹار ڈسٹ ،آئیفا اور کئی ایوارڈز شامل ہیں۔اسی طرح دینا ناتھ منگیشکر کے نام سے یہ ایوارڈز بھی کمرشل فلمی ایوارڈز نہیں کہلاتا اور عامر خان 2008میں بھی یہی ایوارڈ خود لتا منگیشکر کے ہاتھوں سے وصول کرچکے ہیں۔یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ان ایوارڈز میں عامر خان نے ”آر ایس ایس “ کی وجہ سے شرکت نہیں کی بلکہ ان کا لتا منگیشکر کا ساتھ ایوارڈز کے تنازع سے بالا تر ہے۔
بھارتی چینلز اور میگزین کے فلمی ایوارڈز کو کئی بھارتی اداکار نہیں مانتے ان کا کہنا ہے کہ یہ ایوارڈز رشوت یا تعلقات پر دئیے جاتے ہیں۔سلمان خان بھی ایوارڈز کو نہیں مانتے (سلمان آج تک بہترین اداکار کا ایوارڈ نہیں جیت سکے) لیکن وہ پیسے لیکر یا دوستی کیلئے ایوارڈز کی تقریبات میں شرکت اور پرفارم دونوں کرتے ہیں۔
شاہ رخ خان عامر اور سلمان سے ایوارڈز کی دوڑ میں بہت آگے ہیں انھیں ریکارڈ8بار بہترین اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ مل چکا ہے۔عامر اور سلمان دونوں کا کہنا ہے کہ اصل ایوارڈز پبلک کی داد اور تالیاں ہوتی ہیں یہی وجہ ہے یہ دونوں خان کامیابی میں اِس وقت شاہ رخ سے بہت آگے ہیں۔عامر خان نے بالی وڈ میں نہ صرف پہلے سو کروڑپھر دو سو کروڑ پھر تین سو کروڑکلب کی بنیاد رکھی بلکہ ان کی فلموں نے دنیا بھر سے اربوں روپے سمیٹے۔
اِس وقت عامر خان اور شاہ رخ کا موازنہ یہ ہے کہ شاہ رخ کی آخری چھ فلموں نے دنیا بھر سے 1850کروڑ کمائے۔ دوسری طرف عامر خان کی پچھلی چھ فلموں نے 2800کروڑ کمائے۔ عامر کی سب سے کامیاب فلم ”پی کے “ نے دنیا بھر سے790کروڑ کمائے،شاہ رخ کی سب سے کامیاب فلم نے دنیا بھر سے صرف 450کروڑ کا بزنس کیا ۔صرف بھارت میں مقبولیت کی بات ہو تو عامر کی سب سے کامیاب فلم دنگل نے اپنے دیس میں387کروڑ کا بزنس کیا۔
دوسری طرف شاہ رخ کی کوئی بھی فلم ابھی تک 250کروڑ کا ہدف بھی حاصل نہیں کرسکی۔