16 جون ، 2017
کراچی کی سینٹرل جیل سے دو خطرناک قیدیوں کے فرار کے مقدمہ کی تفتیش سی ٹی ڈی پولیس کو منتقل کردی گئی ہے، جس کے مطابق فرار سے قبل ملزمان نے جج کے چیمبر میں کافی وقت گزارا اور باتھ روم میں شیو بھی کی ۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق جج کے باتھ روم سے ملنے والے شیو کے سامان اور لمبے بالوں سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ ملزم شیخ محمد ممتاز نے جج کے باتھ روم میں داڑھی کاٹی ۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق سینٹرل جیل سے دہشت گردی کے دو ملزمان کے فرار کی کارروائی محض ایک دن کام معاملہ نہیں ہے بلکہ شواہد سے لگتا ہے کہ ملزمان کو منصوبہ بندی سے فرار کرایا گیا اور اس عمل کیلئے کئی دن تک تیاری کی گئی۔
حکام کے مطابق جیل کی بلند ترین دیوار سے ملزمان کا فرار ممکن ہی نہیں، امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ ملزمان جیل کے جوڈیشل کمپلیکس کے گیٹ سے فرار ہوئے۔
ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثنااللہ عباسی نے بتایا کہ جیل کی متعلقہ بیرک کی مضبوط گرلیں مشینوں کی مدد سے کاٹی گئیں۔
سی ٹی ڈی سندھ کے سربراہ ثنااللہ عباسی کے مطابق فرار ہونے والے ایک ملزم کی اس روز کسی مقدمے میں کسی عدالت میں پیشی ہی نہیں تھی لیکن لگتا ہے کہ اس روز اسے فرار کرانے کیلئے جوڈیشل کمپلیکس لایا گیا۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق دوسرے ملزم کی عدالت نمبر دو میں پیشی تھی وہاں کے جج چھٹی پر تھے۔
ثنااللہ عباسی کے مطابق اس اہم کیس کو ڈسٹرکٹ پولیس نے بھی سنجیدہ نہیں لیا اور گرفتار 22 ملزمان سے تفتیش کی بجائے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بجھوا دیا۔