27 جولائی ، 2017
لاہور دھماکے کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے باقاعدہ تفتیش کا آغاز کردیا تاہم ٹیم کو تفتیش میں مشکلات درپیش ہیں۔
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے موقع سے اکٹھے ہونے والے شواہد پر اپنا کام شروع کردیا ہے لیکن ٹیم کو جائے وقوعہ سے چند قدم کے فاصلے پر لگا کیمرہ خراب ہونے کی وجہ سے تفتیش میں مشکلات کا سامنا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے دھماکے کے مقام سے چند قدم کے فاصلے پر لگے سیف سٹی کیمرےکی مدد سے تفتیش آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا لیکن جب کیمرے کو چیک کیا گیا تو وہ کام نہیں کررہا تھا۔
ذرائع کے مطابق کیمرے کی مدد سے حملہ آور کے تعین، سہولت کاروں اور اس کے حلیے کا پتا لگایا جاسکتا تھا لیکن کیمرہ خراب ہونے کی وجہ سے اب ان تمام تفتیشی مراحل میں شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ جے آئی ٹی نے زخمیوں اور جائے وقوعہ پر موجود بعض عینی شاہدین کے بیانات قلم بند کرلیے ہیں جن کی روشنی میں تفتیش کو آگے بڑھایا جارہا ہے جب کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو مبینہ خودکش حملہ آور کے اعضا کی رپورٹ کا بھی انتظار ہے جس سے تفتیش کو مزید آگے لے جانے میں مدد ملے گی۔
واضح رہے کہ 24 جولائی کو لاہور کے علاقے فیروز پور روڈ پر ہونے والے دھماکے میں 9 پولیس اہلکاروں سمیت 26 افراد شہید اور 57 زخمی ہوئے۔