Time 22 اگست ، 2017
پاکستان

ایم کیوایم پاکستان نے سیاسی جماعتوں کی عدم شرکت پر اے پی سی ملتوی کردی


کراچی: ایم کیوایم پاکستان نے سیاسی جماعتوں کی عدم شرکت پر آل پارٹیز کانفرنس ملتوی کردی۔

پیپلزپارٹی، پاکستان تحریک انصاف، جماعت اسلامی، عوامی نیشنل پارٹی، مسلم لیگ (ن)، (ق) لیگ، جے یو آئی (ف)، پاکستان عوامی تحریک، مسلم لیگ فنکشنل سمیت سندھ کی قوم پرست جماعتوں کی جانب سے اے پی سی میں شرکت سے انکار کیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق اے پی سی میں شرکت نہ کرنے والی جماعتوں کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم پاکستان کی جانب سے کانفرنس کا ایجنڈا سامنے نہیں آیا جس کے باعث کانفرنس میں شرکت نہیں کررہے۔

سیاسی جماعتوں کی جانب سے شرکت سے انکار پر ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس اسی ہوٹل کے ریسٹورینٹ میں ہوا جہاں اے پی سی کا انعقاد کیا گیا تھا۔

فاروق ستار کی سربراہی میں ہونےو الے اجلاس میں میئر کراچی وسیم اختر، فیصل سبزواری، خالد مقبول صدیقی اور خواجہ اظہار الحق سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد فیصل سبزواری نے اے پی سی ملتوی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ پاک سرزمین پارٹی اور ایم کیوایم حقیقی کو اے پی سی ملتوی ہونے کے فیصلے سے آخری لمحات میں آگاہ کیا گیا۔

کانفرنس ملتوی ہونے کے بعد میڈیا بریفنگ میں ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات شرکت کی یقین دہانی کرائی گئی اور آج انکار کردیا گیا، سیاسی جماعتوں کے رویئے سے مایوسی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ آج صبح تمام سیاسی جماعتوں نے اچانک بائیکاٹ کیا جو سمجھ سے بالا تر ہے، پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے کیے اور وفود بھیجے، پی پی کی ٹاپ لیڈر شپ نے شرکت کی یقین دہانی کرائی تھی۔

ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ کا کہنا تھا پاک سرزمین پارٹی اور مہاجر قومی موومنٹ اب بھی اے پی سی میں شرکت کے لیے تیار تھیں جس پر مصطفیٰ کمال اور آفاق احمد کا شکریہ ادا کرتے ہیں جب کہ جن جن لوگوں نے شرکت کی ہے ان کے بھی شکر گزار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک بڑے مقصد کے لیے اونر شپ دینا چاہتے تھے، ہمیں بتائے بغیر میڈیا کے ذریعے بائیکاٹ کیا گیا، یہ معمولی بات نہیں، یہ سندھ کی دوسری بڑی سیاسی جماعت کی طرف سے بلائی گئی کانفرنس تھی۔

ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہم نے 22 اگست 2016 کو پاکستان کی سلامتی، ریاست اور آئین کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیا، اس کا اعلان 23 اگست کو کیا اور اسی اسپرٹ کو تجدید کرنے کے لیے کل ایک تاریخ قائم کی لیکن ہم سجھتے ہیں کہ جن جماعتوں نے آج بائیکاٹ کیا انہوں نے ہمارے 23 اگست کے اقدام کو مسترد کیا۔

انہوں نے مزید کہا ہم سمجھتے ہیں کہ آج پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی، جماعت اسلامی، ق لیگ اور ن لیگ سمیت دیگر جماعتوں نے پاکستان مخالف نعروں کی حمایت کی ہے۔

اس سے قبل گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا تھا کہ آج ایم کیوایم کے لیے اہم دن ہے، ان کی کوششوں کو سراہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ 22 اگست کراچی اور پاکستان کے لیے خراب دن تھا جس کے بعد ایم کیوایم کو نئے سفر پر خوش آمدید کہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ کراچی کے لیے مثبت ہے، ہمیں ایم کیوایم کو سپورٹ کرنا چاہیے اور اس پر سیاست نہیں کرنا چاہیے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ایم کیو ایم کے وفود نے سیاسی جماعتوں کو  آج ہونے والی اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی تھی۔ پاک سرزمین پارٹی اور ایم کیو ایم حقیقی سمیت بیشتر جماعتوں نے اے پی سی میں شرکت کی دعوت قبول  تھی۔

مزید خبریں :