Time 04 ستمبر ، 2017
کھیل

’ورلڈ الیون کے دورے پر 35 کروڑ کے اخراجات آئیں گے‘

جنوبی افریقا کی کرکٹ ٹیم کے کپتان فاف ڈوپلیسی کی قیادت میں 14 رکنی ورلڈ الیون کی ٹیم تین ٹی 20 انڑنیشنل میچوں کے لئے آئندہ ہفتے لاہور آئے گی۔

پاکستان اور ورلڈ الیون کے درمیان ’انڈیپینڈس کپ‘ کے تین ٹی 20 میچز12، 13 اور 15 ستمبر کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے جائیں گے۔

یہ وہی قذافی اسٹیڈیم ہے جہاں 1996ء میں چھٹے کرکٹ ورلڈ کپ کا فائنل آسڑیلیا اور سری لنکا کی ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا تھا۔

تاہم، 3 مارچ 2009ء کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ٹیسٹ میچ کھیلنے کے لئے آنے والی سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کے بعد بین الااقوامی کرکٹ ٹیموں نے سیکیورٹی کو جواز بنا کر پاکستان آنے سے انکار کر دیا۔

2015 میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے زمبابوے کو تین ون ڈے اور دو ٹی 20 میچوں کے لئے پاکستان مدعو کیا، جس کے تمام میچ لاہور ہی میں منعقد ہوئے۔

ایک اندازے کے مطابق اس دورے کے لئے زمبابوے کرکٹ بورڈ کو پانچ کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی اور اب ورلڈ الیون کے دورہ پاکستان پر اخراجات چھ گنا زیادہ ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق ورلڈ الیون کے دورہ پاکستان پر 35 کروڑ کے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

زمبابوے کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اینڈی فلاور ورلڈ الیون کے کوچ کی حیثیت سے پاکستان آرہے ہیں۔ 49 سالہ فلاور کے چھوٹے بھائی گرانٹ فلاور پاکستان کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کوچ ہیں۔

پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے لئے ہونے والے اس دورے کا سارا بوجھ پی سی بی اٹھا رہا ہے۔

35 کروڑ کے اخراجات میں زیادہ رقم کھلاڑیوں کی میچ فیس کی مد میں خرچ کے لئے رکھی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ورلڈ الیون میں سات ٹیسٹ ملکوں کے 14 کرکٹرز کو پاکستان آنے کے لئے پرکشش معاوضہ دیا جا رہا ہے۔ سب سے مہنگے کھلاڑی جنوبی افریقا کرکٹ ٹیم کے کپتان فاف ڈوپلیسی ہیں، جو ورلڈ الیون کے بھی کپتان مقرر کئے گئے ہیں۔

پی سی بی کے اعلی حکام کے مطابق ورلڈ الیون کا دورہ پاکستان بورڈ کے خزانے پر بوجھ نہیں بننے گا۔

حکام کے خیال میں ’’انڈیپنڈنس کپ‘‘ کے نام سے ہونے والے تین ٹی 20 میچوں کی اسپانسر شپ کے ساتھ ٹی وی رائٹس اور گیٹ منی کی مد میں آنے والی رقم سے ہونے والی آمدنی اتنی ہوگی کہ ایک اچھا معاوضہ پی سی بی کو حاصل ہوگا۔

لیکن، کیا یہ 35 کروڑ کے قریب ہوگا؟

پی سی بی حکام نے اس حوالے سے واضح جواب دینے کے بجائے اتنا کہا کہ آمدنی کی رقم کم از کم اتنی ہوگی کہ ورلڈ الیون کا دورہ گھاٹے کا سودا ہر گز نہیں ہوگا۔

مزید خبریں :