24 ستمبر ، 2017
لندن: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی لندن اور نیویارک کے7 روزہ دورے کے بعد واپس وطن روانہ ہوگئے ہیں۔
روانگی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار ان کے ساتھ ہیں اور پاکستان واپس آرہے ہیں۔
ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا کہ وزیر اعظم نے روانگی سے قبل سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات بھی کی۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ہائی کمشنر سید ابن عباس نے رخصت کیا۔
جب ان سے وزیر خزانہ کے استعفے کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کوئی واضح جواب نہیں دیا۔
دوسری جانب نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ون آن ون اہم ملاقات آج لندن میں ہورہی ہے جس میں مسلم لیگ (ن) کے سیاسی مستقبل اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا جائے گا۔
ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب لندن پہنچ گئے جہاں ان کی سابق وزیراعظم نواز شریف سے ون آن ون اہم ملاقات ہوگی۔
ذرائع کے مطابق شہباز شریف اپنے بڑے بھائی نواز شریف کو پاکستان کے سیاسی حالات اور زمینی حقائق سے آگاہ کریں گے۔
اس سے قبل شاہد خاقان عباسی نے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کے دوران کشمیر کا مقدمہ پیش کرتے ہوئے خطے میں بھارتی جرائم کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا جب کہ بھارت کو کسی بھی مہم جوئی کے نتیجے میں منہ توڑ جواب کا بھی پیغام دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے آج اقوام متحدہ کے چارٹر کی مسلسل خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں حق خود ارادیت کی کوششوں کو طاقت کے ذریعے سے کچلنے کے لیے 7 لاکھ فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔
وزیراعظم نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گنوں کے استعمال اور دیگر جرائم سے روکے۔
افغانستان سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے دو ٹوک مؤقف اپنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے مسائل کا فوجی حل نہیں، اس کے لیے مصالحت کا راستہ اختیار کرنا ہوگا، افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے ہیں جو سرحد پار کرکے پاکستان میں کارروائیاں کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے دوٹوک مؤقف اختیار کیا کہ پاکستان افغان جنگ کو اپنی زمین پر لڑنے کے لیے ہرگز تیار نہیں اور نہ ہی ہم کسی ایسی پالیسی کی حمایت کرینگے جو افغانستان اور پاکستان کے عوام کی پریشانیوں میں اضافے کا باعث بنے۔