پاکستان
Time 03 اکتوبر ، 2017

عمران خان نااہلی کیس: بنی گالا اراضی بے نامی ہوبھی تو اصل مالک جمائما تھیں، عدالت

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں عمران خان کی نااہلی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ بنی گالا اراضی بے نامی ہو بھی تو اصل مالک جمائما تھی، صرف چھ اعشاریہ 5فیصد رقم کی ٹریل ثابت نہیں ہوئی۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل تین رکنی بینچ تحریک انصاف کی غیرملکی فنڈنگ اور عمران خان کی نااہلی کی درخواست کی سماعت کر رہا ہے۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ نیازی سروسز لندن فلیٹ کا ٹیکس بچانے کے لیے بنائی گئی، اس کے اکاؤنٹ میں عمران خان کی ذاتی رقم بھی آتی رہی جبکہ 2003کے بعد اکاؤنٹ کی تفصیلات بھی نہیں دی گئیں۔

درخواست گزار کے مطابق اکاؤنٹ میں موجود 99ہزار پاونڈ بھی ظاہر کرنے چاہیے تھے۔

درخواست گزار مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ پیش کی گئی دستاویزات شکوک وشبہات سے بالاتر ہونا چاہیے تھیں، دستاویزات مشکوک ہیں، 2خطوط پیش کیے گئے جن کے دستخط آپس میں مل نہیں رہے۔

اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے گزشتہ سماعت پر بھی یہ اعتراض سن کرنوٹ کرلیا تھا، درخواست گزار کا موقف ہے دستاویزات جعلی ہیں، ٹیکس نمبرز اور دستخط کے ساتھ ساتھ دیگر غلطیاں بھی ہیں۔

اکرم شیخ نے کہا کہ کوئی بھی وکیل ایسی دستاویزات سپریم کورٹ کے سامنے پیش نہیں کرسکتا، آپ کے سامنے دستاویزات رکھنےکا مطلب ہے خوب چھلنی سے گزار کر رکھا گیا، یہ امید نہیں کی جاسکتی تھی کہ دستاویزات مشکوک ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے تسلیم کیا کہ 79ہزار پاونڈ بنی گالا کے آرکیٹیکٹ کو دیے، ایک ایسا ڈیزائن جو منظور بھی نہیں اور مسترد کردیا گیا، یہ بہت بھاری رقم ہے ،یہ ہے وہ بلیک منی، بنی گالا کے اسٹرکچر پر خرچ رقم کا حساب کتاب بھی نہیں۔

تاہم اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کا کیس آفشور کمپنی تک محدود ہے۔

جسٹس عمر عطا نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ نے ہمیں اکاونٹنٹ سمجھ رکھا ہے؟ آپ میاں بیوی کی چھوٹی چھوٹی چیزیں یہاں لاکر کررکھ دیتے ہیں۔

اس پر حنیف عباسی کے وکیل نے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ سر تسلیم خم ہے، میں آپ سے ایسا کوئی کام نہیں لے سکتا، غیر ضروری چیزیں نہیں دہراؤں گا، میرا کیس عمران خان کی ٹیکس ادائیگی کا نہیں اثاثے ظاہر نہ کرنے کا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ عمران خان نے تین ٹرانزیکشنز ثابت کردی ہیں، صرف مئی میں آنے والی رقم ثابت نہیں ہوسکی۔

بعدازاں عدالت نے عمران خان کے خلاف نااہلی کیس پر دلائل مکمل کرلی۔ کل جہانگیر ترین کے خلاف نااہلی کی درخواست پر سماعت ہوگی ۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی جانب سے سپریم کورٹ میں تحریک انصاف کی غیر ملکی فنڈنگ اور نامعلوم ذرائع سے بنی گالا کی رہائش گاہ کی خریداری پر درخواست دائر کی گئی جس میں عدالت سے عمران خان کی نااہلی کی استدعا کی گئی ہے۔

مزید خبریں :