14 اکتوبر ، 2017
پاکستان فٹبال فیڈریشن کی فیفا رکنیت سے معطلی کا سبب بننے والا پاکستان فٹبال کا بحران 2015 میں پاکستان فٹبال فیڈریشن (پی ایف ایف) کے انتخابات میں ہونے والی بے ضابطگیوں کے سبب پیدا ہوا۔
پی ایف ایف انتخابات میں پہلا بڑا تنازع اس وقت ہوا جب پنجاب فٹبال ایسوسی ایشن کے انتخابات میں ہنگامہ آرائی ہوئی اور دو فریق کھل کر سامنے آگئے۔
جولائی 2015 میں فٹبال فیڈریشن کے انتخابات طے تھے، ان انتخابات کے حوالے سے نومبر 2014 کے کانگریس اجلاس میں تمام معاملات طے پاگئے تھے لیکن انتخابات مبینہ طور پر طے شدہ قوانین کے مطابق نہیں ہوئے۔
انتخابات میں صدارت کے لئے فیصل صالح حیات اور ظاہر شاہ دو امیدوار تھے۔ انتخابات سے قبل معاملات بگڑنا اس وقت شروع ہوئے جب شیڈول تاریخ کو 30 جولائی سے بدل کر 30 جون 2015 کردیا گیا۔ تاریخ کی تبدیلی کو بنیاد بناکر 3 ڈپارٹمنٹس اور ریفریز کے ووٹ بلاک ہوگئے کیوں کہ ڈپارٹمنٹس نے نئی تاریخ کے مطابق اپنے ووٹروں کے نام نہیں بھیجے تھے اور ریفریز کے الیکشن نہیں ہوئے تھے کیوں کہ ان کی پلاننگ 30 جولائی کی تاریخ کو مدنظر رکھ کر کی گئی تھی۔
ظاہر شاہ گروپ کا کہنا تھا کہ یہ قدم فیصل صالح حیات نے مخالف ووٹوں کو کاٹنے کیلئے اٹھایا تھا۔ اس بنیاد پر الیکشن کے خلاف عدالت سے رجوع کیا گیا اور 29 جون کو حکم امتناع حاصل کرلیا گیا لیکن اس کے باوجود بھی 30 جون کو پی ایف ایف کے انتخابات ہوگئے اور فیصل صالح حیات چوتھی مرتبہ صدر منتخب ہوئے اور معاملہ بگڑتا چلا گیا۔
دوسری جانب عدالت میں کارروائی جاری رہی۔ لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن کو رد کرکے فٹبال فیڈریشن کے امور چلانے کے لئے ایک ایڈمنسٹریٹر کا تقرر کردیا۔
دوسری جانب فیفا نے فیصل صالح حیات کے الیکشن کو تسلیم تو کیا لیکن گڑبڑ کی نشاندہی بھی کی۔ فیفا نے اس کے ساتھ ساتھ ایڈمنسٹریٹر کے تقرر کو فیفا قوانین کی خلاف ورزی اور معاملات میں بیرونی مداخلت قرار دے کر ماننے سے انکار کردیا۔
معاملات جوں کے توں رہے اور ستمبر میں فیفا نے فیصل صالح حیات کے مینڈیٹ کو دو سال تک تسلیم کرنے کا اعلان کیا اور ساتھ ساتھ فٹبال فیڈریشن کے امور کو بھی سدھارنے کو کہا۔
ایڈمنسٹریٹر نے فٹبال کے امور پر اپنا کنٹرول برقرار رکھا، فیفا کی جانب سے بار بار وارننگ آئی لیکن معاملات نہ سدھرے، اس سال جون میں فیفا نے 31 جولائی تک کی آخری وارننگ دی تھی لیکن فیصل صالح حیات کو فٹبال امور کا کنٹرول نہیں مل سکا اور بالآخر فیفا نے پاکستان کی رکنیت معطل کردی۔
معطلی کے بعد ایک دوسرے پر الزامات لگے، ایک دوسرے کو ملزم قرار دیا گیا۔ اگر فٹبال کے معاملات 2015 میں پی ایف ایف کے اپنے آئین کے تحت ہی درست کیے گئے ہوتے تو آج شاید نہ ہی فیفا سے ہمیں معطلی کا سامنا کرنا پڑتا اور نہ ہی فٹبال کے معاملات یوں ماند پڑے رہتے۔