Time 16 اکتوبر ، 2017
دنیا

صومالیہ ٹرک حملے میں ہلاکتیں 300 ہوگئیں، آرمی چیف مستعفی

صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں ہفتے کے روز ہوٹل کے قریب ٹرک بم حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 300 ہوگئی جب کہ آرمی چیف اور وزیردفاع نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے 'رائٹر' کے مطابق موغادیشو کی ایمبولینس سروس کے ڈائریکٹر عابد قادر عبدالرحمان نے ٹرک حملے میں 300 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے جب کہ انہوں نے ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

عابد قادر کے مطابق حملے کی زد میں آنے والے کئی افراد اب بھی لاپتہ ہیں جب کہ مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج زخمیوں میں سے بھی بیشتر کی حالت تشویشناک ہے۔

دوسری جانب صومالیہ کے وزیر اطلاعات عبدالرحمان عثمان نے تصدیق کی ہے کہ ہفتے کو موغادیشو کے مصروف علاقے میں ٹرک بم حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 275 ہوگئی جب کہ 300 سے زائد افراد زخمی ہیں۔

سماجی رابطہ سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ٹوئٹ میں وزیر اطلاعات نے حملے کو بربریت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ترکی، ایتھوپیا اور کینیا سمیت مختلف ممالک کی جانب سے میڈیکل تعاون کی پیشکش کی ہے۔

زخمیوں کی بڑی تعداد کی وجہ سے شہر کے مختلف اسپتالوں کے بلڈ بینک میں خون کی کمی کا سامنا ہے جب کہ میئر موغادیشو نے اسپتال میں خون کا عطیہ دینے کے بعد عوام سے اپیل کی کہ وہ بھی خون کے عطیات دیں۔

دوسری جانب صدر محمد عبداللہ محمد فارماجو نے قومی سطح پر تین دن تک یوم سوگ کا اعلان کیا ہے اور اس دوران تمام سرکاری عمارتوں پر پرچم سرنگوں رہیں گے۔

صدارتی آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد کبھی کامیاب نہیں ہوں گے جب کہ انہوں نے عوام سے متاثرہ افراد کے لئے دعاؤں کی اپیل کی ہے۔

ادھر اب تک کسی بھی گروپ کی جانب سے ٹرک حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی جب کہ آرمی چیف اور وزیر دفاع نے کسی بھی وضاحت کے بغیر اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔

مزید خبریں :