Time 17 اکتوبر ، 2017
انٹرٹینمنٹ

بالی وڈ کا چوتھا خان کون: رنویر یا ورون؟

 عامر، سلمان اور شاہ رخ کے بعد اب اکشے کمار بھی 50 سال کے ہوچکے ہیں، ان چاروں ہیروز کے بعد نئی نسل کا سپر اسٹار کون ہے، یہ وہ سوال ہے جو فلم انڈسٹری میں گردش کر رہا ہے۔

عامر سلمان اور شاہ رخ کے بعد چوتھے خان کی بحث پچھلے 27 برسوں سے بالی وڈ میں چل رہی ہے اور ان تینوں خانز کی فلمیں فلاپ ہو کر بھی خبروں میں رہتی ہیں۔

تینوں کی عمر کب کی پچاس کراس کرگئی لیکن تینوں ہی بالی وڈ کے حکمران ہیں کبھی ایک آگے ہوتا ہے تو کبھی دوسرا اور کبھی تیسرا لیکن  چوتھے خان کے لئے کبھی اکشے آگے آتے ہیں تو کبھی اجے دیوگن لیکن ان دونوں کے قدم بھی جم نہیں پاتے۔

ایوارڈز کی دوڑ میں رنویر سنگھ کا پلڑا بھاری ہے تو کامیابی کے میدان میں ورون جیسا کوئی نہیں۔


لیکن اب بالی وڈ کے چوتھے خان کے لئے دو نوجوان اداکاروں ورون دھون اور رنویر سنگھ کے درمیان کڑا مقابلہ ہے۔

ورون اور رنویر دونوں اس وقت بالی وڈ کے وہ شہزادے ہیں جو خان ہیروز سے ملے تاج اور راج کی حکمرانی کے لئے تیار ہیں اور یہ سال ان دونوں شہزادوں کے مستقبل کا بھی تعین کردے گا کہ دونوں میں سے جیت کس کی ہوگی۔

ورون کی اب تک کوئی فلم ایسی نہیں جس نے باکس آفس پر 50 کروڑ سے کم بزنس کیا ہو، ورون بالی وڈ کی تاریخ کے غالباََ پہلے ہیرو ہونگے جن کی پہلی فلم سے لیکر نویں فلم تک کوئی بھی فلم باکس آفس پر ناکام ثابت نہیں ہوئی۔

رنویر سنگھ 32 سال کے ہیں تو ورون کی عمر ابھی 30 برس ہوئی ہے، ایوارڈز کی دوڑ میں رنویر سنگھ کا پلڑا بھاری ہے تو کامیابی کے میدان میں ورون جیسا کوئی نہیں۔

ورسٹائل ہونے کی بات ہو تو رنویر کی غنڈے، رام لیلیٰ، باجی راؤ مستانی، دل دھڑکنے دو اور لٹیرا کی مثالیں دی جاتی تھیں اب ”پدماوتی“ کے ٹریلر میں رنویر کے تاثرات اور روپ نے سب کو حیران کردیا ہے۔

— فوٹو:تشہیری پوسٹر

رنویر نے 2010 میں اپنے کیرئیر کا آغاز کیا اور اب تک سات سالوں کے دوران 9 فلموں میں کام کرچکے ہیں اور ان فلموں میں سے ’بینڈ باجا بارات‘، ’رام لیلیٰ‘، ’دل دھڑکنے دو‘، اور ’باجی راؤ مستانی‘ سپر ہٹ ہوئیں جب کہ ’لٹیرا‘ اور ’غنڈے‘ ایورج رہیں لیکن ’کِل دل‘،’لیڈیز ورسز رکی بہل‘ اور ’بے فکرے‘ بڑی ناکام فلمیں ہیں۔

رنویر سنگھ یش راج بینر کے لاڈلے ہیں اور وہ اداکار ہیں جن کے لیے ’دل والے دلہنیا لے جائینگے‘، ’محبتیں‘ اور ’رب نے بنادی جوڑی‘ جیسی کامیاب فلمیں بنانے والے آدتیا چوپڑا نے شاہ رخ خان کو چھوڑ کر رنویر کو فلم ’بے فکرے‘ میں کاسٹ کیا لیکن فلم نے ناکامی کا منہ دیکھا۔

یش راج فلمز کے ساتھ رنویر نے 5 فلمیں کیں، ان فلموں میں ’بینڈ باجا بارات‘، ’لیڈیز ورسز رکی بہل‘، ’غنڈے‘، ’کِل دل‘ اور ’بے فکرے‘ شامل ہیں، ان فلموں میں سے ایک ’بینڈ باجا بارات‘ کامیاب ہوئی باقی ساری ناکام۔

یش راج فلمز کے مالک آدتیہ چوپڑا اور رنویر سنگھ فلم کی شوٹنگ کے دوران— فوٹو:فلم ’بے فکرے‘

دوسری طرف رنویر سنگھ نے سنجے لیلیٰ بھنسالی کے ساتھ ”رام لیلیٰ“ اور ”باجی راؤ مستانی“ میں کامیاب اور یادگار کردار ادا کیے ہیں، دونوں فلمیں باکس آفس پر کامیاب ہوئیں ۔

’پدماوتی‘ 2015 میں ریلیز ہونے والی ’باجی راؤ مستانی‘ کے دور سے تین سو سال پرانی فلم ہے جب ہندوستان پر مسلمانوں کی تو حکومت تھی لیکن مغل دور شروع نہیں ہوا تھا، فلم میں رنویر کے روپ پر بہت محنت کی گئی ہے۔ 

دونوں میں رنویر کی ”ریئل لائف“ کی ہیروئن دپیکا پڈوکون ساتھ تھیں اور اب تک انوشکا شرما تین فلموں میں رنویر کے ساتھ ہیروئن کاسٹ ہوئیں، پریانکا اور پرینیتی چوپڑا دو دو بار، سوناکشی سنہا اور وانی کپور ایک ایک بار رنویر کے سامنے کاسٹ ہوئیں۔

یکم دسمبر کو ریلیز ہونے والی ”پدماوتی “ میں بھی رنویر اور دپیکا موجود ہیں لیکن اس بار ”رام لیلیٰ“اور ”باجی راؤ مستانی “ کی طرح دونوں کا کوئی رومانٹک جوڑا نہیں۔ 

”پدماوتی“ سے پہلے دونوں فلموں میں دونوں ایک دوسرے پر جان چھڑکتے ہیں، جان دیتے ہیں لیکن اس بار کچھ ایسا نہیں کیونکہ فلم میں شاہد کپور اور دپیکا کا راجپوت شادی شدہ جوڑا ہے جن کی سلطنت اور زندگی کو سلطان علاؤالدین خلجی کے کردار میں رنویر سنگھ تباہ کردیتا ہے لیکن پدماوتی کو جیت نہیں پاتا۔

پدماوتی کے ہدایت کار بھی سنجے لیلا بھنسالی ہیں جن کے لیے رنویر اب فیورٹ اداکار بن چکے ہیں۔ 

—فوٹو:تشہیری پوسٹر

رنویر سنگھ نے 2010 میں”بینڈ باجا بارات“ بجا کر نئے اداکار کی مورتی اٹھائی تو 2016 میں”باجی راؤ مستانی“ کی وجہ سے بہترین اداکار کا ایوارڈ اپنے نام کیا۔

’بے فکرے‘ رنویر سنگھ کی باکس آفس پر ریلیز ہونے والی آخری فلم تھی اب ان کی اور ان کے مداحوں کی توقعات ساری ”پدماوتی“ سے وابستہ ہیں، ابھی پدماوتی کے ٹریلر میں میدان جنگ، قلعہ، لڑائی، بیک گراؤنڈ میوزک اور تاثرات پر زیادہ زور دیا گیا ہے۔

ٹریلر میں مکالمے بھی بہت کم ہیں، یعنی محبت، نفرت، جیت اور ہار کے ساتھ” ٹریجک اینڈ“ اور بہت سارے گانے اور رقص بھی بچا کر رکھے گئے ہیں۔

ورون بالی وڈ کی تاریخ کے غالباََ پہلے ہیرو ہونگے جن کی پہلی فلم سے لیکر نویں فلم تک کوئی فلم باکس آفس پر ناکام ثابت نہیں ہوئی

فلم باجی راؤ مستانی کے  ٹریلر میں رنویر کی انٹری ، تاج پہن کر اپنے آپ کو آئینے میں دیکھنا، اکھاڑے میں بے رحم پہلوان کے طور پر جیت کا اظہار کرنا اور غلاموں سے”خدمت “ لیناسب نے دھوم مچائی لیکن اب رنویر کی کامیابی اور مقبولیت کا رزلٹ پدماوتی کی ریلیز کے وقت یعنی یکم دسمبر کو آؤٹ ہوگا۔

رنویر کا جب رزلٹ آئے گا یہ تو تب دیکھا جائے گا لیکن ورون دھون کے سارے رزلٹ آچکے ہیں۔

فلم ”جڑواں“ کی کامیابی کے بعد ورون چوتھے خان کے لیے سب سے بڑے امیدوار بن چکے ہیں شاید رنویر سنگھ سے بھی زیادہ۔ 

— فوٹو:تشہیری پوسٹر

ورون رنویر سنگھ سے دو برس چھوٹے ہیں اور انہوں نے اپنا فلمی کیریئر بھی رنویر کے دو سال کے بعد یعنی 2012 میں فلم ”اسٹوڈنٹ آف دی ایئر“ سے شروع کیا۔ 

رنویر نے پہلی فلم سے ایوارڈ اٹھایا لیکن ورون بہترین نئے اداکار کا ایوارڈ اس سال ”وکی ڈونر“ کے ایوشمان سے ہار گئے۔

ورون کی پانچ سالوں کے دوران 9 فلمیں ریلیز ہوئیں اور دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کی اب تک کی تمام فلمیں باکس آفس پر کامیاب ثابت ہوئیں ہیں۔ 

ان کی اب تک چار فلمیں ’ہمپٹی شرما کی دلہنیا‘، ’دل والے‘، ’بدری ناتھ کی دلہنیا‘ اور ’جڑواں 2‘ باکس آفس پر سو کروڑ کا چھکا لگا چکی ہیں۔ 

فلمساز کرن جوہر اور ورون دھون تقریب میں ایک ساتھ— فوٹو:اسٹارفرائیڈے

ان میں سے صرف ’دل والے‘ میں ورون شاہ رخ خان کے ساتھ کاسٹ ہوئے باقی تینوں فلموں میں کوئی اور ہیرو نہیں تھا وہیں دوسری طرف رنویر سنگھ کی صرف ’باجی راؤ مستانی‘ اور ’رام لیلیٰ‘ نے باکس آفس پر سو کروڑ کا اسٹاپ کراس کیا۔

ورون کی اب تک کوئی فلم ایسی نہیں جس نے باکس آفس پر 50 کروڑ سے کم بزنس کیا ہو، ورون بالی وڈ کی تاریخ کے غالباََ پہلے ہیرو ہونگے جن کی پہلی فلم سے لیکر نویں فلم تک کوئی بھی فلم باکس آفس پر ناکام ثابت نہیں ہوئی۔

ورون دھون بھی کامیڈی، ایکشن، ڈارک تھرل، سسپنس اور رومانٹک فلموں میں اپنی کردار نگاری ثابت کرچکے ہیں لیکن ابھی تک ان کوکوئی فلم فیئر ایوارڈ نہیں ملا ہے۔

ورون دھون کے ”فادر“ تو ڈیوڈ دھون ہیں جن کے ساتھ پہلے ورون کی”میں تیرا ہیرو“ اور پھر جڑواں کامیاب ہوئیں لیکن ورون کے” گاڈ فادر“ کرن جوہر ہیں جن کی ’اسٹوڈنٹ آف دی ایئر‘ سمیت تین فلموں میں ورون نے کام کیا۔

— فوٹو:تشہیری پوسٹر

دلچسپ بات یہ بھی ہےکہ اُدھر شاہ رخ کے دوست ڈائریکٹر آدتیا چوپڑا نے شاہ رخ کے ساتھ تین فلمیں کرنے کے بعد چوتھی فلم میں رنویر سنگھ کو کاسٹ کیا تھا اِدھر ایک اور دوست کرن جوہر نے ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘، ’کبھی خوشی کبھی غم‘، ’کبھی الوداع نہ کہنا‘ اور ’مائی نیم از خان‘ کے بعد جب شاہ رخ کو چھوڑ کر پہلی فلم بنائی تو اس میں سے ایک ہیرو کا رول ورون دھون کو ملا۔

ورون دھون بھی کامیڈی، ایکشن، ڈارک تھرل، سسپنس اور رومانٹک فلموں میں اپنی کردار نگاری ثابت کرچکے ہیں لیکن ابھی تک انہیں کوئی فلم فیئر ایوارڈ نہیں ملا ہے۔

جانے سے پہلے ووٹ بھی دیتے جائیے:



مزید خبریں :