پاکستان
Time 02 نومبر ، 2017

زرداری، نواز کے درمیان رابطہ کرانے میں ناکام رہا، خواجہ آصف

اسلام آباد: وفاقی وزیر خارجہ خواجہ آصف نے اعتراف کیا ہے کہ وہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے درمیان رابطہ کرانے میں ناکام رہے۔

جیو نیوز کے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ کے میزبان حامد میر کوخصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پانچ سات دن تک انہوں نے فون کیے اور پیغامات بھی چھوڑے تاہم زرداری صاحب نے کوئی جواب نہ دیا۔

انٹرویو کے دوران انہوں نے رہنما پیپلز پارٹی کی ممکنہ ناراضی کا امکان تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ شاید آصف زرداری کی کچھ شکایات جائز ہوں، ان پر بات ہوسکتی ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ زرداری رابطوں والے آدمی ہیں، مگر اس بار رابطے نہ کرنے کا آپشن لے لیا ہے۔

’ہم یقین رکھتے ہیں کہ رابطے منقطع نہیں ہونے چاہیئیں، انہوں نے یہ آپشن اختیار کیا ہے۔ اللہ انہیں خوش رکھے۔‘

خواجہ آصف نے کہا ’زرداری صاحب نے تو میرے کزن اور بیگم کے بھائی فاروق نائیک کو میری وکالت کرنے سے بھی منع کردیا۔‘

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 1999 کے مقابلے میں حالات بہت بہتر ہیں۔

پارٹی میں اختلافات کے حوالے سے ہونے والی باتوں کو انہوں نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز اور حمزہ شہباز کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے۔

امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ ریکس ٹلرسن سے ہونے والی ملاقاتوں کو انہوں نے خوشگوار قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی پالیسی افغانستان میں ناکامیوں کے نتیجے میں سامنے آئی ہے، امریکا کے لیے افغانستان میں حالات بہتر ہونے کے بجائے بگڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکا اپنی ناکامیوں کے باعث اس خطے میں متوازن پالیسی نہیں بنا پائے گا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ سیاسی بحران کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ گری تاہم معیشت کی مضبوطی کی وجہ سے اسے جھیل گئی۔

کشمیر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم کشمیر کے معاملے پر محتاط انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں اور  سفارتی اور اخلاقی طور پر ہم حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سابق بھارتی انٹیلی جنس افسر سے مذاکرات نہ کرنے کے حریت کانفرنس کا فیصلہ درست ہے اور بھارت کو اس حوالے سے مزید سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

مزید خبریں :