14 نومبر ، 2017
اسلام آباد: وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے کہا ہے کہ تمام مسلمانوں کا ختم نبوت پرپختہ یقین ہے، حلف نامے میں ہونے والی غلطی کا فورا نوٹس لے کراسے دور کیا گیا، کسی کو کوئی شک و شبہ ہے تو آئے اور ہم سے بات کرے۔
اسلام آباد میں ن لیگی رہنما طلال چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دھرنے سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور معمولات زندگی متاثر ہورہی ہیں۔
انہوں نے اس موقع پر دھرنا ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ نظم ونسق کو چلنے دیں اور معمولات زندگی کو بحال ہونے دیا جائے۔
اس موقع پر وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت اور اسلام آباد انتظامیہ بدستور دھرنے کا مسئلہ مذاکرات سے حل کرنے کی خواہشمند ہے تاہم اگر مسئلہ بات چیت سے حل نہ ہوا تو کچھ اور سوچنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ غیر قانونی مطالبات مذاکرات کی کامیابی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔
فیض آباد انٹرچینج پر ایک مذہبی و سیاسی جماعت کی جانب سے گزشتہ 9 روز سے دھرنا جاری ہے جس میں وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
دھرنے کے باعث فیض آباد فلائی اوور تقریباً ایک ہفتے سے بند پڑا ہے جب کہ راول پنڈی، اسلام آباد، مری، ہری پور، ایبٹ آباد، مانسہرہ سمیت خیبر پختونخوا کو ملانے والی کئی شاہراہیں بند ہیں۔
دھرنے کے باعث جڑواں شہروں میں چلنے والی میٹرو بس سروس بھی معطل ہے۔
مظاہرین کے خلاف اقدام قتل، کار سرکار میں مداخلت اور نفرت انگیز تقاریر کے الزامات کے تحت 9 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔
جگہ جگہ کنٹینرز لگنے کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ موبائل فون سگنلز بھی بند ہیں۔
صورت حال کے باعث سب سے خواتین، طلبہ اور ڈیوٹی پر جانے حضرات متاثر ہورہے ہیں۔