18 نومبر ، 2017
ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی نے فلم ’پدماوتی‘ کو سنسر بورڈ سے اعتراضات لگنے کے بعد میڈیا نمائندوں کو دکھا دیا لیکن انہیں ایسا کرنا بھی مہنگا پڑ گیا۔
بھارتی ریاست راجھستان کی شری راجپوت کرنی سینا نے فلم ’پدماوتی‘ میں تاریخی حقائق مسخ کرکے پیش کرنے کا الزام عائد کیا تھا جس کےبعد سے ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کی فلم تنازعات کا شکار ہے۔
انتہا پسندوں کی جانب سے فلم کی ہیروئن دپیکا پڈوکون کی ناک کاٹنے کے اعلان کے بعد گزشتہ روز انتہا پسند لیڈر ٹھاکر ابھیشیک سوم نے اداکارہ اور سنجے لیلا بھنسالی کے سر کی قیمت 5 کروڑ لگائی تھی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلم کو سنسربورڈ میں سرٹیفکیٹ کے لیے پیش کردیا گیا ہے لیکن سنسر بورڈ نے بھی فلم پر ٹیکنیکل اعتراضات لگاکر درخواست واپس بھیج دی ہے جس کے بعد ایک بار پھر فلم کو دوبارہ سرٹیفکیٹ کے لیے پیش کیا جائے گا۔
سنسر بورڈ کی جانب سے فلم پر اعتراضات کے بعد نمائش کی تاریخ آگے بڑھائے جانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے لیکن فلم پروڈیوس کرنے والی کمپنی کے سی ای او نے ان خبروں کی تردید کی ہے۔
سنسربورڈ کے ردعمل میں ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی نے فلم کو نامور صحافیوں کو دکھادیا
صحافیوں کو فلم دکھانے پر سنسربورڈ چیخ اٹھا ہے اور بورڈ نے سرٹیفکیٹ ملنے سے قبل ہی میڈیا نمائندوں کو فلم دکھانے پر سنجے لیلا بھنسالی سے جواب طلب کرلیا ہے۔
واضح رہے کہ فلم ’پدماوتی‘ یکم دسمبر کو نمائش کے لیے پیش کی جائے گی جس میں دپیکا پڈوکون، رنویر سنگھ اور شاہد کپور نے مرکزی کردار کیا ہے۔