01 دسمبر ، 2017
راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہےکہ پشاور میں حملہ کرنے والے دہشت گرد افغانستان میں اپنے ساتھیوں سے رابطے میں تھے۔
ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے پشاور حملے سے متعلق بیان میں کہا کہ پولیس نے بہت اچھا رسپانس دیا، فورسز کی بروقت کارروائی سے تمام تینوں دہشت گرد مارے گئے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ 8 بج کر 45 منٹ پر دہشت گرد رکشے سے ڈائریکٹوریٹ زراعت پہنچے تھے، تینوں دہشت گرد خودکش جیکٹ پہنے ہوئے تھے۔
میجر جنرل آصف غفور نے مزید بتایا کہ حملے کے وقت چالیس سے پچاس طلبا موجود تھے، جاں بحق افراد میں چوکیدار اور7طلبہ شامل ہیں، جاں بحق افراد میں سے 2 کی شناخت ابھی نہیں ہوئی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دہشت گرد افغانستان میں اپنے ساتھیوں سے رابطے میں تھے، ٹی ٹی پی کی ذمے داری قبول کرنا افغانستان سے دہشت گردی کا ثبوت ہے، دہشت گردی کرنے اور کرنے والے اس وقت افغانستان میں موجود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آرمی چیف اور اشرف غنی کی ملاقات کے بعد افغان وفد پاکستان آیا، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بہت کچھ کیا ہے، افغانستان کے اندر کا کام وہاں موجود فورسز کو ہی کرنا ہے۔
میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ افغانستان کےڈی جی ایم او وفد کے ہمراہ پاکستان میں ہیں، ان کے ساتھ بات چیت چل رہی ہے، آج کے حملے کے ثبوت افغان ڈی جی ایم او کو دیئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ہر قسم کا تعاون افغانستان کے ساتھ ہے، افغان فورسز، حکومت اور آر ایم ایف دیکھے کہ افغانستان میں خطرے کو کیسے دورنا کرنا ہے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ آرمی چیف اور اشرف غنی نے اتفاق کیا تھا کہ پاکستان کی حمایت پہلے بھی ہے اور بھی چاہیے، افغانستان کے ساتھ مذاکرات ہوتے رہتے ہیں، آرمی چیف اور اشرف غنی کی ملاقات کے بعد ہی افغان وفد پاکستان آیا ہے، امید ہے افغان وفد جب ہماری تجاویز پیش کریگا تو اس میں پیشرفت ہوگی۔
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاکستان میں حالات اچھے کردیئے ہیں اور بھی بہتر ہوں گے۔