04 دسمبر ، 2017
کراچی کے علاقے کلفٹن میں مشہور مال کے اے ٹی ایم فراڈ سے متعلق بنک انتظامیہ نے تاحال ایف آئی اے کو آگاہ نہیں کیا ہے۔
ذرائع نے دعویٰ کیا کہ بنک انتظامیہ اس فراڈ پر تذبذب کا شکار ہے، تاہم اسی طرح کا ایک اور فراڈ ڈی ایچ اے کی ایک اور برانچ میں ہوا ہے جس سے متعلق ایف آئی اے کو آگاہ کردیا گیا ہے۔
اس میں بھی چینی ہیکرز کے ملوث ہونے کا بتایا گیا ہے تاہم تاحال وہ سائبر کرائم سرکل کو کارروائی کےلیے نہیں بھیجا جاسکا ہے۔
کراچی کے علاقے کلفٹن میں اے ٹی ایم مشین فراڈ سے متعلق کارروائی کےلیے ایف آئی اے کو تاحال تحریری طور پر بنک انتظامیہ نے آگاہ نہیں کیا ہے۔
ذرائع نے اس سلسلے میں دعویٰ کیا کہ اس اے ٹی ایم فراڈ پر بنک انتظامیہ خود تذبذب کا شکار ہے تاہم امکان ہے کہ جلد ایف آئی اے کو تحریری طور پر آگاہ کردیا جائے گا۔
اسی نوعیت کا ایک اور فراڈ ڈیفینس میں ہی ایک اور برانچ میں ہونے کا انکشاف ہوا ہے، اس فراڈ میں بھی چینی باشندوں کے ملوث ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے جس کے بارے میں بنک انتظامیہ کی جانب سے خط ایف آئی اے زونل آفس کو موصول ہو گیا ہے۔
خط کو بنک کے دو رکنی وفد نے چند روز قبل ڈائریکٹر ایف آئی اے آفس پہنچایا تھا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ خط پر لیٹر نمبر سمیت دیگر قانونی تقاضے پورے کرلیے گئے ہیں، تاہم تاحال خط کو کارروائی کےلیے سائبر کرائم سرکل نہیں بھجوایا جاسکا، اس سلسلے میں سائبر کرائم سرکل حکام نے خط نہ ملنے کی تصدیق کردی ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ خط کو کارروائی کےلیے سائبر کرائم سرکل منتقل کیا جائے گا کیونکہ اس سے قبل بھی سائبر کرائم سرکل ہی اے ٹی ایم فراڈ پر تحقیقات کر رہی ہے۔