04 دسمبر ، 2017
پاکستان کرکٹ بورڈ نے شاید اس بارے میں سوچا بھی نہیں ہوگا لیکن یہ دلچسپ اور حیران کن حقیقت ہے کہ آل راؤنڈر شاداب خان آئندہ ماہ نیوزی لینڈ میں ہونے والے انڈر19ورلڈ کپ میں پاکستان کی نمائندگی کرسکتے ہیں۔
تاہم انڈر 19 ورلڈ کپ اور پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ نیوزی لینڈ ایک ہی وقت میں ہونے کی وجہ سے شاداب خان کو جونیئر ٹیم میں شامل کرنے کی اس وقت تک کوئی تجویز نہیں ہے۔
اگر شاداب خان کو جونیئر ورلڈ کپ میں استعمال کرے تو وہ ٹرمپ کارڈ ثابت ہوسکتے ہیں اور پاکستان محدود اوورز کی سیریز میں اپنے ایک اور میچ ونر یاسر شاہ کو منتخب کرسکتا ہے۔
یاسر شاہ عام طور پر ٹیسٹ کھیلتے ہیں لیکن وہ پاکستان کی جانب سے ون ڈے اور ٹی توئینٹی بھی کھیل چکے ہیں۔پاکستان سپر لیگ میں لاہور قلندرز کی نمائندگی کرتے ہیں۔
ایشیا کپ انڈر 19 میں افغانستان کے خلاف فائنل سمیت دو میچ ہارنے والی ٹیم میں ورلڈ کپ کے لئے پانچ تبدیلیوں کا امکان ہے۔
شاداب خان نے کم عمری میں جو کارنامے انجام دیئے ہیں اس سے ماہرین حیران ہیں۔شاداب خان گذشہ انڈر19ورلڈ کپ میں پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں اور انہوں نے اپنی لیگ اسپن سے دس وکٹ حاصل کئے تھے۔
جیو نیوز کی تحقیق کے مطابق جونیئر ورلڈ کپ کے لئے دنیا کی ہر ٹیم نے اپنے پندرہ کھلاڑیوں کا اعلان چھ دسمبر یعنی بدھ کو کرنا ہے۔
ٹورنامنٹ کے قوانین کے مطابق جو کھلاڑی پہلی ستمبر 1998 اور اس کے بعد پیدا ہوا ہے وہ ورلڈ کپ میں شرکت کرسکتا ہے۔
میاں والی سے تعلق رکھنے والے شاداب خان چار اکتوبر 1998کو پیدا ہوئے اور وہ نیوزی لینڈ میں ہونے والے جونیئر ورلڈ کپ میں شرکت کے اہل ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ شاداب خان کا آپشن نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹوئینٹی میں استعمال کرنا چاہتا ہے۔
انڈر 19ورلڈ کپ 13جنوری سے تین فروری تک ہوگا جبکہ پاکستانی ٹیم پہلا ون ڈے چھ جنوری کو کھیلے گی اور آخری ٹی ٹوئینٹی انٹر نیشنل 28 جنوری کو ہوگا۔
شاداب خان پاکستان کی جانب سے ایک ٹیسٹ بارہ ون ڈے اور دس ٹی ٹوئینٹی انٹر نیشنل میچ کھیل چکے ہیں۔وہ پاکستان کی اس ٹیم کا حصہ تھے جو انگلینڈ میں آئی سی سی چیمپنز ٹرافی جیت چکی ہے۔