ظافر قتل کیس: استغاثہ کے گواہان نے ملزم خاور برنی کو شناخت کرلیا

سی ویو قتل کیس کا مرکزی ملزم خاور برنی—۔فائل فوٹو/جیو نیوز

کراچی: سی ویو پر ظافر زبیری قتل کیس کے سلسلے میں ملزمان کی شناخت پریڈ کے دوران استغاثہ کے 3 گواہان نے مرکزی ملزم خاور برنی اور ملزم عبدالرحمان کو شناخت کرلیا۔

تفتیشی افسر کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں ملزمان کی شناخت پریڈ کا عمل ہوا، جہاں تین چشم دید گواہوں نےملزمان کو شناخت کیا۔

نوجوان ظافر زبیری کا قتل

رواں ماہ 3 دسمبر کو کراچی کے ساحلی مقام سی ویو روڈ پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک نوجوان ہلاک جبکہ ایک زخمی ہوگیا تھا۔

ابتدائی طور پر معلوم ہوا تھا کہ ریس کے دوران 2 کار سواروں میں جھگڑا ہوا اور ریسنگ کے دوران ایک گاڑی نے دوسری کو ٹکر مار دی، حادثے کے بعد ایک گاڑی میں سوار افراد نے دوسری گاڑی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک شخص موقع پر جاں بحق اور دوسرا زخمی ہوگیا تھا۔

مقتول ظافر زبیری—۔فائل فوٹو/ جیو نیوز

فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت 26 سالہ ظافر اور زخمی کی زید کے نام سے ہوئی تھی۔

بعدازاں سامنے آنے والی معلومات کے مطابق نوجوان ظافر سرمئی رنگ کی مرسیڈیز میں اپنے دوستوں کے ساتھ سی ویو پر گھوم رہا تھا کہ ان کی گاڑی ایک موٹرسائیکل سے ٹکرا گئی، جس سے موٹرسائیکل پر سوار ڈاکٹر عبدالرحیم زخمی ہوگئے، تاہم ظافر نے گاڑی روکنے کے بجائے ڈر کر فرار ہونے کی کوشش کی۔

اسی دوران پیچھے سے آنے والی سلور رنگ کی ڈبل کیبن گاڑی نے مرسیڈیز کا پیچھا کیا اور بنا کسی بات کے گاڑی پر پے در پے 8 سے 10 گولیاں چلادیں، جس کے نتیجے میں ظافر جاں بحق اور اس کا دوست زید زخمی ہوگیا۔

بعدازاں پولیس نے فائرنگ کرنے والے نوجوان خاور برنی سمیت 4 ملزمان کو خالد بن ولید روڈ کے قریب واقع گھر سے گرفتار کرلیا تھا جبکہ پک اپ کو بھی تحویل میں لے لیا گیا تھا۔

ملزم خاور برنی نے پولیس کو دیئے گئے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ اُس کی دوستی اسپورٹس بائیک سے گرنے والے ڈاکٹر رحیم سے تھی اور نہ ہی مرسیڈیز میں سوار چاروں نوجوانوں سے کوئی دشمنی ہے۔

خاور کے مطابق اس نے یہ انتہائی قدم اچانک غصے میں آکر اُٹھایا کیونکہ اس نے مرسڈیز کو روکنے کی کوشش کی اور نہ رکنے پر گاڑی پر فائرنگ کردی، جس پر گولیاں غلطی سے گاڑی میں بیٹھے افراد کو جا لگیں۔

دوسری جانب مرسڈیز کی ٹکر سے گرنے والے موٹرسائیکل سوار ڈاکٹر عبدالرحیم نے بھی قتل سے لاتعلقی کا اظہار کیا، جن کا کہنا تھا کہ نہ تو وہ مقتولین کو جانتے ہیں اور نہ ہی فائرنگ کرنےوالے خاور کو جانتے ہیں۔

تاہم بعدازاں خاور برنی نے تفتیشی افسر کےسامنے موٹرسائیکل چلانے والے ڈاکٹر عبدالرحیم سے دوستی کا اعتراف کرلیا تھا۔

مزید خبریں :