قصور میں ایک اور کمسن بچے کی لاش برآمد

پتوکی: صوبہ پنجاب کے ضلع قصور کی تحصیل پتوکی میں بھی کھیتوں سے چھٹی جماعت کےایک طالب علم کی لاش ملی ہے۔

دو روز قبل قصور میں ہی 7 سالہ بچی زینب کی لاش کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی تھی جسے زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔

زینب کے قتل کی لرزہ خیز واردات کے بعد شہر بھر میں احتجاج جاری ہے اور حالات بدستور کشیدہ ہیں جب کہ پنجاب حکومت نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

جیونیوز کے مطابق اب ضلع قصور میں ہی ایک اور کمسن کو قتل کیے جانے کا واقعہ رونما ہوا ہے جہاں تحصیل پتوکی سے چھٹی جماعت کے طالب کی لاش ملی ہے۔

نمائندہ جیو کے مطابق چھٹ جماعت کا طالب علم شرق عرف بوبی تین روز قبل اسکول جاتے ہوئے اغوا ہوا تھا، بچے کے اغوا ہونے کی اطلاع اس کے والدین نے جب پولیس کو دی تو پولیس نے رشتے داروں میں تلاش کرنے کا کہا اور کوئی کارروائی نہیں کی۔

نمائندہ نے بتایا کہ بچے کی لاش آج نواحی گاؤں ڈھولن چک نمبر 27 میں کسانوں کو کھیتوں سے ملی جس کی اطلاع انہوں نے پولیس کو دی۔

پولیس نے بچے کی لاش تحویل میں لے کر اسے پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال پتوکی منتقل کردیا ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ بچے کی گردن پر نشانات پائے گئے ہیں جس سے اسے گلا دبا کر قتل کیے جانے کا شبہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

آئی جی پنجاب کے حکم پر ڈی پی او اوکاڑہ حسن اسد واقعہ کی تحقیقات کے لیے پتوکی پہنچ گئے اور ان کا کہنا ہے کہ جب تک ملزم کیفرکردار تک نہیں پہنچ جاتا چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

شرق عرف بوبی کی موت کے بعد ضلع قصور میں ایک سال میں قتل ہونیوالے بچوں کی تعداد 13 ہوگئی ہے اور پولیس قتل کیے جانے والے کسی بچے کے مجرم کو نہیں پکڑ سکی۔

مزید خبریں :