12 جنوری ، 2018
پاکستان سپر لیگ کی سب سے زیادہ متحرک فرنچائز لاہور قلندرز کے چیف ایگزیکٹو عاطف رانا کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیم پوری دنیا کی ٹیم ہے، ایک شہر، ایک ملک اور ان ساری باتوں سے نکل کر ان کا اولین مقصد ٹیلنٹ کو موقع دینا ہے۔
عاطف رانا نے کہا کہ یہ لوگوں کی محبت ہے، آپ نے کبھی سنا ایک لاکھ 60 ہزار بچوں کے ٹرائلز ہوئے ہوں، ہم نے لاہور قلندرز کے پلیٹ فارم پر یہ کام کیا۔
’ہم آزاد کشمیر گئے، جہاں 68 ہزار بچوں نے رجسٹریشن کروائی، ہم نے 35 ہزار بچوں کے ٹرائلز لیے، کشمیر سے سلمان ارشاد کی شکل میں ٹیلنٹ کو سامنے لائے اور اسے آسٹریلیا لے کر گئے۔‘
عاطف رانا کے مطابق یہ سن کر ہنسی آتی ہے جب لوگ بات کرتے ہیں کہ لاہور قلندرز گھر کی ٹیم ہے۔
فواد رانا ضرور بڑے بھائی ہیں، البتہ ان کی طبعیت قلندروں والی ہے، ان کی جگہ تو ہمارے چار بھائی مل کر نہیں لے سکتے۔‘
لاہور قلندرز کے چیف ایگزیکٹو عاطف رانا نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ وہ پی سی بی کے متوازی بورڈ بنانا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ برانڈ بنانا ان کا حق ہے البتہ کام وہ پی سی بی کے وضع کردہ قوانین کے اندر رہتے ہوئے ہی کرتے ہیں۔
عاطف رانا نے اس بارے میں اللہ تعالی کا بے حد شکر ادا کیا کہ پہلے دو سیزن کی طرح وہ ان ہی اسپانسرز کے ساتھ کام کر رہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ان کی ٹیم اور ان کے کام کرنے کا طریقہ کار کتنا پیشہ ورانہ ہے۔
عاطف رانا نے کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ لاہور قلندرز برانڈ میں کوئی مسئلہ ہے، پرفارمنس ضرور بہتر ہونی چاہیے،جو انشاء اللہ اگلے سیزن میں ضرور ہوگی۔