30 جنوری ، 2018
کوہاٹ میں قتل کی جانے والی عاصمہ رانی کی بڑی بہن صفیہ نے چیف جسٹس ثاقب نثار اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے انصاف اور تحفظ فراہم کرنے کی اپیل کردی۔
مقتولہ عاصمہ کی بڑی بہن صفیہ رانی نے لندن میں جیو نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا ہے کہ ان کی بہن عاصمہ رانی کو ملزمان نے منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مجاہد آفریدی نے پہلے سے ہی سعودی عرب کا ویزہ حاصل کر رکھا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما آفتاب عالم کو علم تھا کہ اس کا بھتیجا دھمکیاں دے رہا ہے۔
صفیہ رانی نے کہا کہ مجاہد آفریدی نے پہلے بھی عاصمہ کو راستے میں روکا اور پرس چھینا تھا، والدہ نے عاصمہ کو ملنے والی قتل کی دھمکیوں سے پولیس کو آگاہ کیا تھا۔
عاصمہ کی بہن نے کہا کہ پولیس نے ملزم کے فرار ہونے تک رپورٹ تک درج نہیں کی، ملزم پی ٹی آئی کے رہنما کا بھتیجا اور ارب پتی ہے اس لیے پولیس نے نہیں پکڑا۔
صفیہ رانی نے کہا کہ قاتل کو کٹہرے میں نہ لایا گیا تو ذمہ دار خیبرپختونخوا حکومت ہوگی۔
28 جنوری کو کوہاٹ میں میڈیکل کی طالبہ عاصمہ رانی کو رشتہ نہ دینے پر مجاہد آفریدی نامی شخص نے فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا جس سے لڑکی جاں بحق ہوگئی۔ آج چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے معاملے کا ازخود نوٹس لیا تھا۔
چیف جسٹس نے آئی جی خبیر پختونخوا صلاح الدین محسود سے 24گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔
ڈی پی او کوہاٹ کے مطابق عاصمہ کے قتل میں نامزد ملزم صدیق آفریدی کو گرفتار کرلیا ہے جو مرکزی ملزم مجاہد آفریدی کا بھائی ہے جب کہ بیرون ملک فرار مرکزی ملزم کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے رابطہ کیا جارہا ہے۔