Time 17 فروری ، 2018
پاکستان

عوام سے ووٹ لے کر آنا قانون سے بالاتر نہیں بنادیتا، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ عوام سے ووٹ لے کر آنے کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ وہ شخص قانون سے بالاتر ہوگیا ہے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ عوامی عدالت سے رجوع کی آڑ میں عوام کو بیوقوف بنانے کیلئے باپ بیٹی کی جانب سے ریلی کے نام پر رچایا جانے والا تماشہ اب بند ہونا چاہیئے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں عمران خان نے کہا کہ ’’ہر کوئی جانتا ہے کہ دنیا بھر کی جمہوریتوں میں عوام ووٹ کے ذریعے اپنے نمائندے منتخب کرتے ہیں مگر انصاف کی فراہمی عدلیہ ہی کے ذمے ہے‘‘۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ’’اسی طرح ریاستی ادارے کرپشن کا کھوج لگانے اور بے نقاب کرنے کے پابند ہیں، شریفوں کی منطق ہے کہ جو ایک مرتبہ ووٹ لے کر آجائے وہ قانون سے بالاتر اور ہر قسم کی باز پرس سے مبرا قرار دے دیا جائے‘‘۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ’’ان لوگوں کو جنوبی افریقہ کی طرف دیکھنا چاہئیے جہاں افریقن نیشنل کانگرس نے کرپشن کے الزامات پر اپنے صدر زوما کو گھر بھیج دیا، اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کو بھی کرپشن کے الزامات پر پولیس کی تفتیش کا سامنا ہے‘‘۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ کسی کا ووٹ لے کر آنا اسے قانون سے بالاتر نہیں بنا دیتا۔

علاوہ ازیں پی ٹی آئی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ شریف خاندان 300 ارب روپے کا حساب دینے کو تیار نہیں۔حساب مانگا جائے تو سڑکوں اور پلوں کی باتیں شروع کر دیتےہیں۔

انہوں نے کہا کہ انتخابی مہم مارچ میں شروع ہوگی،نئے حقائق عوام کے سامنے لے کرجائیں گے، ن لیگ کے پاس نعرے نہیں جھوٹےوعدے ہیں، ضمنی انتخابات کاعام انتخابات سے موازنہ نہیں کرنا چاہیے۔

عمران خان نے کہا کہ لودھراں جہانگیرترین کے باپ دادا کا حلقہ نہیں تھا،انہوں نےخود حلقہ بنایا،ن لیگ نے دھاندلی کے اتنے طریقے نکال لیے ہیں کہ لوگوں کو پتا ہی نہیں چلتا، دیکھنا چاہتے ہیں کہ ان کے پاس عوام نہیں آتی ووٹ کیسے پڑ جاتے ہیں۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس میں نااہل کیے جانے کے بعد سے سابق وزیراعظم نواز شریف اور حکمراں جماعت کے دیگر رہنما بشمول مریم نواز بارہا یہ بیانیہ اپنائے ہوئے ہیں کہ عدلیہ نے انہیں نااہل قرار دے کر عوام کے ووٹوں کی تذلیل کی۔

این اے 154 لودھران کے ضمنی انتخاب میں ن لیگ کی کامیابی اور پی ٹی آئی کے امیدوار علی ترین کی شکست کے بعد بھی نواز شریف کی جانب سے یہ بیان سامنے آیا تھا کہ لودھران کے عوام نے نااہلی کا عدالتی فیصلہ مسترد کردیا۔

الیکشن میں کامیابی کے بعد لودھراں میں منعقدہ جلسے سے خطاب میں بھی نواز شریف نے کہا کہ ’’مجھ پر ایک روپے کی رشوت کا الزام نہیں ہے لیکن کچھ نہ ملا تو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر فارغ کردیا، ایسا فیصلہ دنیا میں کہیں نہیں سنا‘‘۔

مزید خبریں :