پاکستان
Time 24 فروری ، 2018

راؤ انوار کو تلاش کیا گیا لیکن وہ چھپ گیا ہے، آئی جی سندھ

— فوٹو: فائل

انسپکٹر جنرل(آئی جی) سندھ پولیس اللہ ڈنو خواجہ نے کہا ہے کہ سابق ایس ایس پی راؤ انوار کو تلاش کیا گیا لیکن وہ چھپ گیا ہے۔

حیدر آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ پولیس کو فرانزک تربیت کی ضرورت ہے اور پولیس جدید سائنسی طریقوں سےآگاہ ہوگی تو پراسیکیوشن مضبوط ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ راؤ انوار کو تلاش کرنے کے لیے تمام طریقے استعمال کیے لیکن وہ کہیں چھپ گیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ واٹس ایپ کے ذریعے کال ٹریس نہیں کی جاسکتی اور عدالت کو بھی بتایا ہے کہ واٹس ایپ سے راؤ انوار کا سراغ نہیں لگایا جاسکتا۔

آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ ماورائے عدالت قتل کی تمام شکایات پر تحقیقات ہوئی ہیں اور آئندہ بھی ماورائے عدالت کی شکایات پر انکوائری کی جائے گی۔

یاد رہے کہ 24 فروری کو کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی جس دوران پولیس نے مقدمہ بی کلاس کرنے کی رپورٹ اے ٹی سی کے منتظم جج کے روبرو پیش کی۔

پولیس رپورٹ میں مقتول نقیب اللہ کو دونوں مقدمات میں بری الذمہ قرار دیا گیا ہے۔

واضح رہےکہ نقیب اللہ محسود قتل کیس میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار روپوش ہیں جو سپریم کورٹ کے طلب کیے جانے کے باوجود بھی اب تک عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

مزید خبریں :