Time 27 فروری ، 2018
کھیل

پورا پی ایس ایل پاکستان میں ہونا دیرینہ خواب ہے، وسیم اکرم


پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم نے پاکستان سپر لیگ کو دنیا کی بہترین لیگز میں سے ایک قرار دیتے ہوئے کہا کہ پوری لیگ پاکستان میں ہونا دیرینہ خواب ہے۔

جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ نئے ٹیلنٹ کا صحیح معنوں میں آدھے پی ایس ایل کے بعدپتہ چلے گا لیکن جس طرح سے ٹورنامنٹ کا بندوبست کیا گیا اس پر پی سی بی اور پی ایس ایل کی انتظامیہ مبارکباد کی مستحق ہے۔

وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ ہر ٹیم کو اپنے شیڈول کا پتہ تھا کہ کب ان کی پریکٹس ہے اور کب ان کا لنچ ہے اور یہ چیز پاکستان کے لیے بہت اچھی ہے۔

گزشتہ روز کے میچ کے حوالے سے ملتان سلطانز کے ڈائریکٹر کرکٹ کا کہنا تھا کہ کل اسلام آباد کے ساتھ بہت ہی سخت میچ ہوا ، ٹاس بہت اہم ہے ہوتا ہے اور تھوڑی تھوڑی بارش بھی ہو رہی تھی، وکٹ پر کافی گھاس بھی تھا لیکن سب سے بڑھ کر یہ کہ اسلام آباد والوں نے اچھی بولنگ کرائی، ہم نے اچھا مقابلہ کیا لیکن آخر میں اچھی ٹیم جیتی۔

وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ ابھی سے یہ بتانا بہت مشکل ہے کہ کون ناک آؤٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کرے گا اور کون باہر ہو گا لیکن آخر میں بہت ہی دلچسپ صورت حال ہو گی البتہ کوچز کے لیے یہ چیر بالکل بھی دلچسپی کا باعث نہیں ہے کیونکہ جب آپ کی ٹیم اچھا نہیں کر رہی ہوتی تو دل کی دھڑکن تیز ہی ہو رہی ہوتی ہے۔

پاکستان سپر لیگ کےدنیا کی دیگر لیگز کے ساتھ موازنے کے حوالے سے وسیم اکرم کا کہنا تھا پی ایس ایل دنیا کی بہترین لیگز میں سے ایک ہے، اس میں غیر ملکی کھلاڑی کھیل رہے ہیں اور بہت سے کھلاڑی کھیلنے کے خواہشمند ہیں ۔

وسیم اکرم نے کہا کہ پی ایس ایل پاکستان میں ہو تو دنیا کو پتہ لگے گا کہ پی ایس ایل ہوتی کیا ہے لیکن دبئی اور شارجہ میں بھی بہت اچھی جا رہی ہے۔

پی ایس میں مقابلوں کے حوالے سے ملتان سلطانز کے ڈائریکڑ کرکٹ کا کہنا تھا کہ بہت سخت مقابلے ہو رہے ہیں اور ہر ٹیم اچھا مقابلہ کر رہی ہے، پہلے سال تو ہنسی مذاق ہوا لیکن دوسرے سال تھوڑی بہتری آئی اور اس سال یہاں پروفیشنل کرکٹ ہو رہی ہے۔

پورا پی ایس ایل پاکستان میں ہونا اس کی انتظامیہ، پی سی بی، کرکٹ شائقین اور میرے لیے ایک دیرینہ خواب پورا ہونے کے برابر ہوگا کیونکہ ہر میچ میں جب گراؤنڈ شائقین سے بھرا ہوا ہو گا تو اس کا پریشر ہی الگ ہوگا۔

وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ میں جس ٹیم کی کوچنگ کر رہا ہوں اسی کے ساتھ ہوں، آج بہت اہم میچ ہے۔

آج کراچی کنگز اور لاہور قلندرز کے میچ کے حوالے سے تجزیہ کرتے ہوئے وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ لاہور کی ٹیم نے بدقسمی سے ٹورنامنٹ کا اچھا آغاز فراہم نہیں کیا لیکن ٹیم اچھی ہے اور لاہور کی ٹیم ایسی ہے کہ اگر ان کا ایک بھی کھلاڑی چل پڑا تو وہ اکیلا ہی میچ لے جائے گا تو یہی ڈر لگتا ہے لاہور کے خلاف۔

دوسری جانب کراچی نے اپنے دونوں میچز جیتے ہیں، ان میں مستقل مزاجی ہے، ان کی ٹیم میں شاہد آفریدی ہے اور کپتان بھی پر اعتماد ہے لیکن اگر لاہور والے طریقے سے کھیلیں تو کراچی پر دباؤ ڈال سکتے ہیں اور یہ کراچی کے لیے آسان مقابلہ نہیں ہوگا۔

میچز میں کم تماشائیوں کے حوالے سے وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ دبئی میں لوجسٹک کا مسئلہ ہے کہ اگر آپ کے پاس اپنی گاڑی نہیں ہے تو آپ نہیں جا سکتے کیونکہ یہاں پبلک ٹرانسپورٹ نہیں ہے البتہ یہ مسئلہ شارجہ میں نہیں ہو گا ، گزشتہ برس شارجہ میں ہونے والے تمام مقابلوں میں گراؤنڈ تماشائیوں سے بھرے ہوئے ہوتے تھے۔

دوسرا یہ کہ دبئی میں لوگ کام کرنے کےلیے آئے ہوئے ہیں لیکن مجھے امید ہے کہ شارجہ میں ہمیں کم تماشائیوں کا مسئلہ درپیش نہیں ہو گا۔

مزید خبریں :