02 مارچ ، 2018
اسلام آباد: پارلیمنٹ ہاؤس کی راہداری میں وزیراعظم سے چوہدری نثار علی خان کی ملاقات ہوئی جس کے دوران سابق وزیر داخلہ نے شاہد خاقان عباسی کو کل قومی اسمبلی آنے اور سینیٹ الیکشن میں پارٹی امیدوار کو ووٹ دینے کی یقین دہانی کرادی۔
پارٹی ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا کہ وزیر اعظم اور چوہدری نثار نے گرمجوشی بھرے انداز میں مصافحہ کیا اور ایک دوسرے کا حال احوال بھی پوچھا۔
ذرائع کے مطابق اس موقع پر وزیراعظم نے استفسار کیا کہ آپ کے بارے میں کچھ باتیں سننے کو مل رہی ہیں جس کے جواب میں چوہدری نثار نے کہا کہ میرے علم میں نہیں، میں نے تو ابھی کچھ نہیں کہا۔
وزیراعظم نے سابق وزیر داخلہ سے پوچھا کہ وہ سینیٹ انتخابات میں آرہے ہیں جس پر انہوں نے مثبت جواب دیا۔
چوہدری نثار نے وزیراعظم کی جانب سے دیے گئے ظہرانے اور پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت نہیں کی اور اسپیکر چیمبر میں کچھ وقت گزار کر واپس چلے گئے۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ خواجہ سعد رفیق چودہری نثار کے ساتھ رہے اور ہاتھ بھی تھامے رکھا تھا۔
خیال رہے کہ منگل کے روز ذرائع کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے تین دہائیوں تک ساتھ رہنے والے دیرینہ ساتھی اور سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے راہیں جدا کرلی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے منگل کو ہونے والے پارٹی کے مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں چوہدری نثار کو مدعو نہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔
ذرائع نے دعویٰ کیا کہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق چوہدری نثار کو اجلاس میں لانے کے لئے سابق وزیراعظم کو رات گئے تک قائل کرنے کی کوشش کرتے رہے تاہم وہ اپنے فیصلے پر ڈٹے رہے۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف کا کہنا ہے کہ ان کے بیانیے کو عوام نے تسلیم کیا لیکن ایسا نہیں ہوسکتا کہ ان کی جماعت میں سے اس کی مخالفت ہو جب کہ چوہدری نثار نے سرعام ان کے بیانیے کی مخالفت کی تھی۔
تاہم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ چوہدری نثار سے متعلق نواز شریف سے منسوب بیان من گھڑت ہے۔