Time 07 مارچ ، 2018
پاکستان

زرداری نے رضا ربانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کی نواز شریف کی تجویز مسترد کردی


اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے رضا ربانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کی میاں نواز شریف کی تجویز مسترد کردی۔

جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا چئیرمین سینیٹ کے لیے رضا ربانی پر ن لیگ سے بات ہو سکتی ہے؟

اس کے جواب میں آصف علی زرداری نے کہا کہ تھینک یو ویری میچ، میں یہ نہیں چاہتا۔

پریس کانفرنس کے دوران آصف علی زرداری نے کہا کہ فضل الرحمان سے پرانی وابستگی اور دوستی ہے، امید ہے ہمیشہ کی طرح ہمارا ساتھ دیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ فضل الرحمان نے کچھ وقت مانگا ہے، وہ دوستوں سے مشورہ کرکے ہمیں جواب دیں گے۔

اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے معاملے پر نواز شریف نے اجلاس بلایا تھا جس میں کچھ تجاویز سامنے آئی ہیں جبکہ آصف علی زرداری کی بھی کچھ تجاویز ہیں۔

فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پارٹی اجلاس میں اس حوالے سے مشاورت کی جائے گی۔

دوسری جانب ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے چیئرمین سینیٹ کیلئے سلیم مانڈوی والا کا نام تجویز کردیا اور اس حوالے سے مولانا فضل الرحمان کو بھی آگاہ کردیا۔

ن لیگ کا چیئرمین سینیٹ کیلئے رضا ربانی کی حمایت کا فیصلہ

نواز شریف نے کچھ دیر پہلے ہی اتحادیوں سے مشاورت کے بعد رضا ربانی کی حمایت کرنے کا اعلان کیا تھا۔

سینیٹ انتخابات کے بعد مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی ایوان بالا میں اپنا چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین لانے کے لیے سرگرم ہیں اور اس کے لیے پیپلزپارٹی نے فاٹا کے آزاد سینیٹرز کی حمایت حاصل کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔

جیونیوز کےمطابق مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف کی سربراہی میں اتحادی جماعتوں کا اہم اجلاس ہوا جس میں جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، پشتونخوا میپ کے محمود خان اچکزئی اور نیشنل پارٹی کے حاصل بزنجو شریک ہوئے جب کہ اجلاس میں ن لیگ کے سینئر رہنما بھی موجود تھے۔

اجلاس میں نوازشریف نے اتحادی جماعتوں کے سامنے تجویز رکھی کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے رضا ربانی کو اگر چیئرمین سینیٹ کے امیدوار کے طور پر سامنے لایا جاتا ہے تو اس فیصلے کی حمایت کی جائے۔

نوازشریف کی تجویز کو اتحادی رہنماؤں کی جانب سے خوش آئند قرار دیا گیا اور تجویز کی بھرپور حمایت کی گئی۔

نمبر گیم

سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کے ارکان کی تعداد 34 ہے، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیٹ میں 5 اور نیشنل پارٹی کے بھی 5 ارکان ہیں جب کہ جے یو آئی (ف) کے سینیٹ میں ارکان کی تعداد 4 ہے۔

اس طرح مسلم لیگ (ن) اور اتحادیوں کی سینیٹ میں ارکان کی تعداد 48 ہے۔

مزید خبریں :