09 مارچ ، 2018
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر لاہور قلندرز کے نوجوان فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کو پاکستان ٹیسٹ ٹیم کی فاسٹ بولنگ میں تجربے کے لئے شامل کرنے کے خواہشمند ہیں۔
جمعے کو دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں ملتان سلطانز کے خلاف لاہور قلندرز کے بائیں ہاتھ کے تیز بولر شاہین شاہ آفریدی نے چار رنز دیکر 5 وکٹ کی پرفارمینس پیش کی اور لاہور قلندرز کی پاکستان سپر لیگ 2018 کی پہلی جیت میں اہم کردار ادا کر کے میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
اس سے پہلے لیگ کے تین میچ کھیلنے والے شاہین آفریدی ایک وکٹ بھی حاصل نہیں کر سکے تھے۔
خیبر ایجنسی سے تعلق رکھنے والے 17سال کے تیز بولر نے اس سال نیوزی لینڈ میں کھیلے گئے انڈر 19ورلڈ کپ میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی جہاں 5 میچوں میں بائیں ہاتھ کے تیز بولر نے 12وکٹیں حاصل کی تھیں۔
شاہین شاہ آفریدی کے بھائی ریاض آفریدی نے 2004 میں نیشنل اسٹیڈیم میں سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو میں دو وکٹیں حاصل کی تھیں۔
دبئی میں پریس کانفرنس میں جب بائیں ہاتھ کے تیز بولر سے سوال ہوا کہ کرکٹ کی ابتداء کیسے کی تو انہوں نے اپنے بھائی کا حوالہ دیا اور اس خواہش کا اظہار کیا کہ پاکستان کے لئے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا ان کی خواہش ہے۔
دوسری طرف اطلاعات یہ ہیں کہ قومی ٹیم کے کوچ مکی آرتھر تجرباتی بنیادوں پر ٹیسٹ فارمیٹ میں شاہین آفریدی کو اضافی فاسٹ بولر کی حیثیت سے ٹیم کے ہمراہ رکھ کر تیار کرنے کے خواہش مند ہیں۔
یاد رہے پاکستان کرکٹ ٹیم کو اس سال مئی میں ڈبلن میں آئرلینڈ کے خلاف واحد ٹیسٹ اور انگلینڈ میں دو ٹیسٹ کھیلنا ہیں۔
ممکنہ طور پر پاکستان ٹیم کے اس دورے کے لئے فاسٹ بولنگ آپشنز میں محمد عامر، حسن علی، وہاب ریاض اور محمد عباس ہیں لیکن دیکھنا یہ ہے کہ کیا قومی سلیکشن کمیٹی مستقبل کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے تجرباتی طور پر شاہین شاہ آفریدی کو ٹیم کے ہمراہ رکھنے کے حوالے سے کوچ کی رائے کا احترام کرتی ہے یا نہیں؟