10 مارچ ، 2018
دبئی: پاکستان سپر لیگ سیزن تھری کے پانچ میچوں میں محض 57 رنز بنانے والے عمر اکمل کو ٹیم مینجمنٹ نے اسلام آباد یونائیٹڈ اور ملتان سلطانز کے خلاف کھیلے گئے میچوں میں ٹیم سے ڈراپ کر دیا۔
27 سالہ بیٹسمین کا لاہور قلندرز کے لیے یہ تیسرا سیزن ہے،عمر اکمل فرنچائز کی مہنگی ترین کیٹگری پلاٹینم کے تین کرکٹرز میں سے ایک ہیں،البتہ ٹیم سے ڈراپ کیے جانے کے بعد وہ دونوں میچوں میں ٹیم کے ہمراہ سفر کر کے دبئی اسٹیڈیم بھی نہیں آئے۔
اس بارے میں ٹیم مینجر ثمین رانا سے جب سوال کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ کرکٹ ایک ’فنی‘ گیم ہے، کھلاڑی اچھا اور برا پرفارم کرتا رہتا ہے اور شاید عمر اکمل بھی اپنے اسی دور سے گزر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تاہم ہماری نگاہ میں عمر اکمل کی قدر و منزلت میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی،عمر اکمل ایک سینیئر اور تجربہ کار بیٹسمین ہیں اور چوںکہ وہ حتمی ٹیم کا حصہ نہ تھے لہٰذا ہم نے انہیں اسٹیڈیم نہ لا کر کوئی غلطی نہیں کی۔
ثمین رانا نے کہا کہ عمر اکمل ایک باصلاحیت کرکڑ ہیں اور ہم ان کی اچھی کارکردگی اور روشن مستقبل کے لیے نیک خواہشات رکھتے ہیں۔
اس کے برعکس کرکٹ مبصرین کی رائے ہے کہ عمر اکمل کو ٹیم کے ساتھ اسٹیڈیم آنا چاہیے کیوں کہ کھیل میں کھلاڑی پر اچھا برا وقت آتا رہتا ہے اور بڑا کھلاڑی وہی ہوتا ہے جو مشکل حالات میں حوصلہ نہ ہارے۔