انتظار قتل کیس: اینٹی کار لفٹنگ سیل کے 3 انسپکٹرز اور 5 اہلکار نوکری سے برطرف


کراچی کے علاقے ڈیفنس میں نوجوان انتظار احمد کے قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، واقعے میں ملوث اینٹی کار لفٹنگ سیل کے 3 پولیس انسپکٹرز اور 5 اہلکاروں کو نوکری سے برطرف کردیا گیا۔

جن افسران کو نوکری سے نکالا گیا ان میں انسپکٹر طارق محمود، انسپکٹر طارق رحیم اور انسپکٹر اظہر احسن شامل ہیں۔

پولیس آرڈر میں کہا گیا ہے کہ کہ برطرف افسران اور اہلکاروں نے انتظار کی گاڑی کا پیچھا کرنے کے بجائے فائرنگ کی، سرکاری اسلحے کے ساتھ ذاتی اسلحہ بھی استعمال کیا جبکہ پولیس موبائل کے بجائے نجی گاڑی کا استعمال کیا گیا۔

یاد رہے کہ 13 جنوری کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے 19 سالہ نوجوان انتظار جاں بحق ہوگیا تھا۔

فائرنگ کرنے میں براہ راست ملوث ایس ایس پی اینٹی کار لفٹنگ سیل مقدس حیدر کے گن مین شامل تھے جب کہ اس کیس میں 9 پولیس افسران اور اہلکار گرفتار ہیں۔

انتظار قتل کیس کی سی سی ٹی وی فوٹیج

فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سیاہ رنگ کی ایک کار نے انتظار کی گاڑی کا راستہ روکا، جس کے ساتھ ہی موٹرسائیکل سوار دو افراد اس طرح نمودار ہوئے جیسے وہ انتظار کی کار کا تعاقب کر رہے ہوں۔

موٹرسائیکل سوار ایک ملزم نے اتر کر کار کا جائزہ لیا، اسی دوران مزید ایک سیاہ رنگ کی کار انتظار کی گاڑی کے برابر آکر رکی جس کے بعد موٹرسائیکل سوار ایک طرف ہوگئے۔

چند سیکنڈوں بعد انتظار کی کار دائیں جانب بڑھنے لگی جبکہ ایک طرف موجود موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ شروع کر دی۔

ایک ملزم کو پیدل کار کے پیچھے فائرنگ کرتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے، ملزمان کی جانب سے 18 گولیاں چلائی گئیں جن میں سے ایک گولی انتظار کے لیے جان لیوا ثابت ہوئی۔

مزید خبریں :