23 مارچ ، 2018
نیب کی تحقیقات میں خیبرپختونخوا حکومت کے سرکاری ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 کو کمرشل بنیادوں پر استعمال کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
کے پی حکومت کیلئے یہ ہیلی کاپٹر2007 میں خریدا گیا تھا اور اب نیب ذرائع نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ اس ہیلی کاپٹر کو کمرشل بنیادوں پر بھی استعمال کیا گیا۔
نیب ذرائع کے مطابق یہ انکشاف عمران خان کی جانب سے سرکاری ہیلی کاپٹر کے مبینہ غیر قانونی استعمال کے سلسلے میں جاری تحقیقات کے دوران ان متعلقہ دستاویزات کے جائزے کے بعد ہوا ہے جو خیبر پختونخوا کے محکمہ ایڈمنسٹریشن نے جمع کرائی ہیں۔
نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ اب مزید تحقیقات کی جائیں گی کہ ہیلی کاپٹر کو خریدنے کے بعد سے اسے کب، کہاں اور کس نے کمرشل بنیادوں پر استعمال کیا۔
ذرائع کے مطابق ہیلی کاپٹر سے حاصل ہونے والی آمدنی کے بارے میں بھی تحقیقات ہوں گی کہ رقم سرکاری خزانے میں جمع بھی کرائی گئی ہے یا نہیں۔
خیال رہے کہ جنوری میں یہ رپورٹ منظر عام پر آئی تھی کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے خیبرپختونخوا حکومت کے ہیلی کاپٹرز کا دل کھول کر مفت استعمال کیا۔
دو ہیلی کاپٹروں میں عمران خان کبھی بنی گالا سے پشاور ، کبھی کوہاٹ، کبھی مردان گئے، تو کبھی بٹگرام ، چکدرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، چترال، سوات اور نتھیا گلی کے سفر کیے۔
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے خیبرپختونخوا(کے پی کے)کے ہیلی کاپٹروں میں وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی منظوری سے مسافت کے لحاظ سے تقریباً آدھی دنیا کا مفت سفر کیا۔
ان کے 40 فضائی سفروں پر اٹھنے والے اخراجات کی رقم تو کروڑوں روپے میں ہے تاہم صوبائی حکومت کی سرکاری دستاویز میں ہیلی کاپٹرز کے استعمال کی مد میں صرف 21 لاکھ7 ہزار 181 روپے کے اخراجات کا تذکرہ ہے۔