Time 27 مارچ ، 2018
پاکستان

وزیراعظم اور چیف جسٹس کی ملاقات کا وقت مناسب نہیں، خورشید شاہ


پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کے درمیان ملاقات کا وقت مناسب نہیں۔ 

جیو نیوز کے پروگرام 'کیپیٹل ٹاک' میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ اس وقت حکومت کے خلاف بہت سے کیسز چل رہے ہیں، چیف جسٹس اور وزیراعظم کی ملاقات کوئی غیر معمولی بات نہیں، ہمارے دور میں بھی ایسی ملاقاتیں ہوتی رہی ہیں تاہم ملاقات کا یہ وقت مناسب نہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اورچیف جسٹس کی ملاقات شکوک اور شبہات میں اضافہ کرے گی۔

’میاں صاحب نے مجھ سے کہا کہ میموگیٹ کی غلطی ان سے کرائی گئی‘

سابق وزیراعظم نواز شریف کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ میاں صاحب نے جو آج بات کی وہ مجھ سے 5 ،6 مہینے پہلے بھی کی تھی۔

خورشید شاہ نے کہا کہ نواز شریف نے مجھ سے کہا تھا کہ میمو گیٹ کی غلطی ان سے کرائی گئی، یہ بات میاں صاحب سے کس نے کرائی میں نے نہیں پوچھا۔

خورشید شاہ نے کہا کہ نواز شریف نے پیپلز پارٹی سے جیسا سلوک رکھا وہ ہم نے بھلا دیا تھا، نواز شریف نے مجھ سے کہا تھا کہ میموگیٹ کی غلطی ان سے کرائی گئی تھی، نواز شریف کے قدم نااہلی کرانے کیلئے عدالت گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کے قدم نواز شریف کے گھر جمہوریت کی مضبوطی کیلئے گئے تھے، نظریہ ایک دن میں نہیں آتا، نظریہ انسان کی سوچوں میں ہوتا ہے، حادثاتی طور پر انسان نظریاتی نہیں بنتا، جب پھنس جاتا ہے تو وہ نظریاتی ہوجاتا ہے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ نواز شریف نظریاتی ہوئے تو کامیاب ہوں گے۔

’نگراں وزیراعظم کیلئے میرے ذہن میں ایک نام ہے‘

انہوں نے کہا کہ بلاول اور آصف زرداری سے کہا ہے کہ نگراں وزیراعظم کیلئے کور کمیٹی اجلاس بلائیں، نگراں وزیراعظم کیلئے میرے ذہن میں ایک نام ہے۔

اپوزیشن لیڈر نے یہ بھی کہا کہ نگراں وزیراعظم کیلئے پی ٹی آئی سے بھی بات کی ہے، شاہ محمود قریشی سے 8 تاریخ کو ملاقات طے تھی لیکن وہ نہیں آسکے۔

انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی 9 مارچ کو آئے اور ملاقات ہوئی، شاہ محمود قریشی کو اکیلے بات کرنے کی اجازت نہیں ہے، شاہ محمود نے کہا وہ ٹیم کے ساتھ بات کرنا چاہتے ہیں۔

’نواز شریف کو باہر جانے کی اجازت دے دینی چاہیے‘

رہنما پیپلز پارٹی خورشید شاہ نے کہا کہ میں بیگم کلثوم نواز کی صحت کیلئے دعاگو ہوں، اللہ کلثوم نواز کو صحت عطا فرمائے، وہ اچھی خاتون ہیں۔

خورشید شاہ نے کہا کہ دہرے معیار نہیں اپنانے چاہئیں، نواز شریف کو باہر جانے کی اجازت دے دینی چاہیے، نواز شریف کو روکنا نہیں چاہیے اس سے ہمدردیاں بڑھیں گی۔

مسلم لیگ ن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ میرا کیا کام کہ میں نوازشریف کے ساتھ ہوں یا چوہدری نثار کے ساتھ، میری اپنی پارٹی ہے اور میں اپنی پارٹی کے ساتھ ہوں۔

بلوچستان کی سیاسی صورتحال کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ بلوچستان میں نئی پارٹی کا اضافہ اچھی بات ہے، ہم نے ووٹ دیے ہیں، چیئرمین سینیٹ کو اون کرتے ہیں۔

نگراں وزیراعظم کے حوالے سے خورشید شاہ نے کہا کہ ان کی اس سلسلے میں وزیر اعظم سے ایک دفعہ بات ہوئی ہے، ابھی نگراں وزیراعظم کے نام پر بات نہیں ہوئی۔

ڈالر کی قدر میں اضافے کے حوالے سے خورشید شاہ نے کہا کہ ڈالر جون تک 120 سے 122 روپے تک جائے گا، وزیراعظم معاشی بحران پر گفتگو کیلئے اپوزیشن کو دعوت دیں، وزیراعظم معاشی بحران پر گفتگو کیلئے بلائیں گے تو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ معیشت کو قرضے پر بڑھائیں تو ایسی حالت ہوتی ہے، حکومت نے موٹروے اور ایئرپورٹس تک گروی رکھ دیے ہیں۔

مزید خبریں :