30 مارچ ، 2018
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کے لیے بھی پی ایس ایل فائنل کی طرز پر سیکیورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ کا رینجرز اور پولیس حکام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 10 سال بعد پی ایس ایل ہوا لیکن انتظامات میں کچھ کمی رہ گئی تھی، کوشش ہے کہ عوام کو اس بار زحمت نہ اٹھانی پڑے۔
ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ شٹل سروس ویسے ہی چلائی جائے گی جیسے پی ایس ایل فائنل کے لیے چلائی گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت بھی ہمارے ساتھ ہے لیکن یہ الگ بات ہے کہ وفاق نے وعدے کے باوجود آدھی رقم نہیں دی۔
ڈی آئی جی ٹریفک عمران یعقوب کا اس موقع پر کہنا تھا کہ اسٹیڈیم کے اطراف کی 4 سڑکیں یکم اپریل سے 3 اپریل تک بند کی جائیں گی۔
عمران یعقوب کا کہنا تھا کہ پہلے صبح 11 بجے سڑکیں بند کی گئی تھی لیکن اب سڑکیں دوپہر 2 بجے بند کی جائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ میچ کے دن شہری شاہراہ پاکستان اور شارع فیصل استعمال کریں کیونکہ یہ سڑکیں ٹریفک کے لیے کھلی رہیں گی۔
ڈی آئی جی ایسٹ ذوالفقار لاڑک کا کہنا تھا کہ ویسٹ انڈین ٹیم کو سرکاری مہمان ٹیم کا درجہ دیا گیا ہے اس لیے مہمان ٹیم کو ٹریفک روٹ کلیئر دیا جائے گا۔
ذوالفقار لاڑک کا کہنا تھا کہ اسٹیڈیم کی سیکیورٹی رینجرز کے حوالے ہو گی جب کہ سڑکوں پر پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاک ویسٹ انڈیز سیریز کے لیے 6 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے، پولیس اہلکاروں کو 5 مختلف طریقوں سے تعینات کیا جائےگا۔
ان کا کہنا تھا کہ شٹل ڈراپ اور پارکنگ میں پولیس اہلکار تعینات ہوں گے۔
رینجرز کے سیکٹر کمانڈر بریگیڈیئر شاہد کا اس موقع پر کہنا تھا کہ سیکیورٹی پی ایس ایل کے ماڈل کی ہی اپنائی جائے گی، پاکستان ویسٹ انڈیز میچ میں بھی پی ایس ایل کی طرح سیکیورٹی انتظامات کیے جائیں گے کیونکہ پی ایس ایل فائنل کی سیکیورٹی پر آئی سی سی نے بھی اطمینان کا اظہار کیا۔
بریگیڈیئر شاہد نے کہا 30 سے 35 ہزار افراد کی اسکیننگ میں 4 گھنٹے کا وقت لگتا ہے، ممنوعہ اشیا وہی رہیں گی جو پی ایس ایل فائنل کے لیے تھیں لیکن خواتین کو چھوٹے ہینڈ بینگ ساتھ لے جانے کی اجازت ہو گی۔
رینجرز آفسر کا کہنا تھا کہ اسٹیڈیم کے گیٹ 3 بجے سے شام 7 بجے تک کھولے جائیں گے، کوشش ہو گی پارکنگ ایریاز میں موجود افراد کو اسٹیڈیم کے اندر پہنچایا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسپتال کے قریب شٹل ڈراپ سروس اسٹیڈیم کے قریب لانےکا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو درخواست کی ہے کہ اسٹیڈیم میں فوڈ اسٹالز میں اضافہ کیا جائے۔