11 اپریل ، 2018
جامعہ کراچی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے باعث طلبہ و طالبات کھلے میدان میں پڑھائی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
کراچی میں بجلی کا بحران سنگین صورتحال اختیار کرتا جارہا ہے اور شہر کے مختلف علاقوں میں 12 گھنٹوں سے زائد کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری ہے جس سے تعلیمی سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہورہی ہیں۔
اس حوالے سے جامعہ کراچی کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں طلبہ و طالبات کو کھلے میدان میں تعلیم حاصل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
جیو ڈاٹ ٹی وی کے رابطہ کرنے پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ تصویر شعبہ زولوجی کی ہے جہاں بجلی کی بندش اور شدید گرمی کے باعث ایک کلاس ڈیپارٹمنٹ کے گارڈن میں منعقد کی گئی۔
جامعہ کراچی کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تعلیمی اوقات (اکیڈمک آوورز) کے دوران بھی کے الیکٹرک کی جانب سے کئی کئی گھنٹے بجلی بند کر دی جاتی ہے۔
جامعہ کراچی کے الیکٹرک انجنیئر فہد نے جیو نیوز ڈاٹ ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک سے متعدد بار تعلیمی اوقات (اکیڈمک آوورز) کے دوران بجلی نہ بند کرنے کی درخواست کرچکے ہیں لیکن اس کے باوجود غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جامعہ کے تعلیمی اوقات (اکیڈمک آوورز) میں 3 مرتبہ کسی بھی وقت لوڈ شیڈنگ کی جاتی ہے اور ایک گھنٹہ مقرر ہونے کے باوجود طویل دورانیے تک بجلی غائب رہتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لوڈشیڈنگ کے باعث طلبا و طالبات اذیت میں مبتلا ہیں اور اسی وجہ سے کلاسز بھی متاثر ہورہی ہیں۔
یاد رہے کہ کے الیکٹرک کی جانب سے سوئی سدرن گیس کی طرف سے گیس نہ ملنے کا بہانہ بنایا جارہا ہے جب کہ سوئی گیس نے شہر میں لوڈشیڈنگ کا ذمہ دار کے الیکٹرک کو ہی قرار دیا ہے۔