پاکستان
Time 21 اپریل ، 2018

کراچی میں بجلی بحران کا نوٹس، وزیراعظم نے کابینہ کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا


اسلام آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کراچی میں بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ کا نوٹس لے لیا۔

وزیراعظم نے کراچی میں بجلی لوڈشیڈنگ اور شہر کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کے الیکٹرک کے ایشوز پرغور کے لیے کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا خصوصی اجلاس پیر 23 اپریل کو کراچی میں طلب کرلیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس گورنر ہاؤس کراچی میں دوپہر 12 بجے ہوگا۔

واضح رہے کہ گرمی بڑھتے ہی ملک کے سب سے بڑے شہر اور معاشی حب کراچی کے شہریوں کو بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہے، جس کا سب سے زیادہ اثر صنعتوں پر پڑا ہے۔

اس سے قبل شہر کے صنعتکاروں نے بجلی فراہم نہ ہونے پر انڈسٹریز کو تالا لگانے کی دھمکی دی تھی، جس کے بعد مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف مظاہروں اور احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

ایک طرف میئر کراچی وسیم اختر کو اختیارات نہ ملنے کا شکوہ ہے، تو دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی بجلی بحران کے معاملے پر وفاق پر کافی گرم نظر آتے ہیں۔

گذشتہ روز اپنے ایک بیان میں مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ وفاق کے پاس اگر بجلی بحران حل کرنے کی صلاحیتیں نہیں تو وہ اس کا اختیار سندھ حکومت کو دے دے۔

وزیراعلیٰ سندھ کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد میں بیٹھ کر اجلاس ہورہے ہیں لیکن کراچی کا کسی کو خیال نہیں آرہا، حتیٰ کہ کراچی سے تعلق رکھنے والے مشیر خزانہ بھی کچھ نہیں کررہے۔

اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کے الیکٹرک کو گیس کی کم فراہمی اور کراچی میں لوڈ شیڈنگ کے معاملے پر وزیراعظم سیکریٹریٹ کے باہر احتجاج کا اعلان بھی کیا تھا۔

وزیراعلیٰ سندھ کے اس بیان پر وفاقی وزیر پاور ڈویژن اویس لغاری نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ مراد علی شاہ پہلے اپنے صوبے کی پولیس کی مدد سے حیدرآباد اور سکھر ڈویژن کے عوام کو بجلی چوری کرنے والوں کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ کے عذاب میں مبتلا عوام کے مسئلے کا حل نکالیں، پھر وزیراعظم سیکریٹریٹ کے باہر احتجاج کا شوق پورا کریں۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا تھا کہ کے الیکٹرک اور واٹر بورڈ کے درمیان بقایاجات کا معاملہ متنازع ہے، لہذا وزارت خزانہ، سندھ حکومت، واٹر بورڈ اور کےالیکٹرک اس معاملے کا حل نکالیں۔

مزید خبریں :