26 اپریل ، 2018
حال ہی میں لاہور میں خواجہ سرا کمیونٹی کی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے لیے ایک اسکول کا قیام عمل میں آیا اور اب ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے پاکستان میں خواجہ سراؤں کے لیے پہلا اولڈ ہوم بھی بن گیا۔
لاہور کے قریب رچنا ٹاؤن میں بنایا گیا یہ اولڈ ہوم کسی اور نے نہیں بلکہ خواجہ سراؤں کی اپنی ہی ایک تنظیم 'بے گھر فاؤنڈیشن' نے بنایا ہے، جس کا باقاعدہ افتتاح آئندہ چند روز میں کیا جائے گا۔
اس اولڈ ہوم میں بےسہارا، بیمار اور ایڈز جیسے امراض میں مبتلا خواجہ سراؤں کو رہائش،کھانا اور علاج معالجے کی سہولتیں مفت مہیا کی جائیں گی۔
بے گھر فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن عاشی بٹ کہتی ہیں کہ 'جب وہ بیمار اور لاچار خواجہ سراؤں کو سڑکوں پر خوار ہوتے اور سسکتے دیکھتی تھیں تو انہیں بہت دکھ ہوتاتھا'۔
عاشی بٹ کے مطابق 'اللہ نے ان کی مدد کی اور آج ایڈز، ہیپاٹائیٹس سی اور دیگر مہلک امراض میں مبتلا بےسہارا خواجہ سراؤں کو ایک محفوظ ٹھکانہ مل گیا ہے'۔
فی الوقت سنگل اسٹوری پر مشتمل اس اولڈ ہوم میں 50 خواجہ سراؤں کی رہائش کی گنجائش ہے، جبکہ اس اولڈ ہوم کی تعمیر کے لیے تمام اخراجات خواجہ سرا تنظیم نے خود برداشت کیے ہیں۔
اپنوں کی بے اعتنائی کا شکار خواجہ سرا کہتے ہیں کہ 'یہ اولڈ ہوم ان کے لیے کسی جنت سے کم نہیں'۔
ان کا کہنا ہے کہ 'انہیں ان کے اپنے پوچھیں یا نہ پوچھیں، انہیں فرق نہیں پڑتا کیونکہ اب ان کے لیے ایک اولڈ ہوم موجود ہے'۔
دوسری جانب بیمار،بے گھر اور بے سہارا خواجہ سراؤں کی حکومت سے اپیل ہے کہ دیگر شہروں میں بھی ایسے اولڈ ہوم بنائےجائیں۔