پاکستان

احسن اقبال پر حملہ، سندھ میں بھی 8 منتخب نمائندوں کو سیکیورٹی خدشات

سندھ پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اور موبائل فون کمپنیوں کو بدھ کی سہ پہر طلب کرلیا — فوٹو: فائل

کراچی: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملے اور اراکین اسمبلی کو درپیش سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر سندھ پولیس کے محکمہ انسدادی دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے صوبے کے 8 منتخب نمائندوں کو دھمکیاں دینے اور ڈیجیٹل میڈیا کے غلط استعمال پر فوری کاروائی شروع کردی ہے۔

اس سلسلے میں سی ٹی ڈی، ایف آئی اے اور خفیہ اداروں کے نمائندوں پر مشتمل خصوصی کمیٹی نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے)، تمام موبائل فون کمپنیوں اور انٹرنیٹ پرووائیڈرز کو بدھ کی سہہ پہر 3 بجے طلب کرلیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق ملک میں ڈیجیٹل میڈیا کے غلط استعمال، سوشل ویب سائٹس پر ملک اور قوم دشمن پروپیگنڈا اور منتخب نمائندوں کو ممکنہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر سرکاری اداروں کی جانب سے بڑی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی اور اسپیشل برانچ سندھ ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی کی سربراہی میں متعلقہ سرکاری اداروں کا اہم اجلاس منگل کی سہ پہر سی ٹی ڈی سندھ کے دفتر میں ہوا۔ اجلاس میں سی ٹی ڈی، ایف آئی اے، پولیس اور خفیہ اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

پولیس ذرائع کے مطابق حال ہی میں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر نارووال میں مسلح حملے کے بعد سندھ میں قومی و صوبائی اسمبلیوں، سینیٹرز اور دیگر قومی اداروں کے اراکین کو درپیش سیکیورٹی خدشات کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں خاص طور پر حالیہ عرصے میں دہشت گرد گروپوں، کالعدم اور دیگر تنظیموں کی جانب سے لگ بھگ 8 منتخب اراکین کو ملنے والی دھمکیوں کے کیسز پر الگ الگ بریفنگ دی گئی۔

ڈیڑھ گھنٹے تک جاری اجلاس میں ملک میں ڈیجیٹل میڈیا کی سوشل سائٹس پر جھوٹی، من گھڑت خبروں اور جعلی پوسٹس کے ذریعے شہریوں کو گمراہ کرنے کے معاملات پر غور کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ملک دشمن گروہوں کی جانب سے پاکستان کے اندر یا دیگر ممالک میں بیٹھ کر سوشل ویب سائٹس کے جعلی اکاؤنٹس بنا کر ملک اور قوم کے خلاف زہریلے اور اشتعال انگیز پروپیگنڈے کئے جارہے ہیں جس سے ملک میں انتشار اور خوف و ہراس پھیل رہا ہے۔

ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی نے اس حوالے سے بتایا کہ سوشل میڈیا پر ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے۔ اجلاس میں سائبر کرائم کے مختلف کیسز کا بھی جائزہ لیا گیا ہے۔

اجلاس میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے )، موبائل فون کمپنیوں اور انٹرنیٹ پرووائیڈرز کے نمائندوں کی ضرورت محسوس کی گئی جس پر تمام متعلقات فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں بدھ کی سہہ پہر 3 بجے سی ٹی ڈی کے دفتر میں طلب کرلیا گیا ہے۔

ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی کے مطابق اس اجلاس میں ڈیجیٹل میڈیا کے حوالے سے ان اداروں کے کردار اور مستقبل کی پالیسی کے بارے میں بات چیت کی جائے گی۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر مسلح حملے کے بعد پنجاب اور دیگر علاقوں میں اراکین اسمبلی کے حوالے سے سیکیورٹی خدشات ظاہر کئے گئے ہیں۔

مزید خبریں :