15 مئی ، 2018
ٹھٹھہ: کینجھر جھیل میں پانی کی سطح خطرناک حد تک گرجانے کے باعث جھیل سے نکلنے والی تمام نہروں کو بند کردیا گیا ہے، جس کے باعث کراچی والوں کے لیے پانی کی بدترین قلت پیدا ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔
دوسری جانب ٹھٹھہ سمیت پانچ تعلقوں میں پینے کے پانی کی بدترین قلت ہوگئی ہے اور فصلیں سوکھنے لگی ہیں۔
گذشتہ 20 دنوں میں پانی کی سطح 3 فٹ سے زائد گرنے سے جھیل کی سطح ڈیڈ لیول کے قریب پہنچ گئی ہے۔
محکمہ آبپاشی کے ذرائع کے مطابق کینجھر جھیل سے کراچی کو روزانہ 1200 کیوسک پانی فراہم کیا جا رہا ہے، لیکن جھیل میں پانی کی موجودہ سطح 54 فٹ سے کم ہوکر 46 فٹ پر پہنچ گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق اگر جھیل میں فوری طور پر پانی نہیں چھوڑا گیا تو 44 فٹ کی سطح پر پہنچتے ہی کراچی کو پانی کی فراہمی بند ہونے کا خطرہ ہے۔
واضح رہے کہ پہلے یہ ڈیڈ لیول 42 فٹ تھا لیکن جھیل میں مسلسل سلٹ جمع ہونے سے گنجائش کم ہوتی جا رہی ہے، جھیل کی انتہائی سطح 54 فٹ ہے۔
جھیل سے نکلنے والی دیگر نہروں کو فوری طور پر بند کرکے سطح برقرار رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جس کے نتیجے میں کے بی فیڈر لوئر سے ضلع کے پانچ تعلقوں ٹھٹھہ، گھوڑا باری، کیٹی بندر، میرپور ساکرو اور کھاروچھان میں پینے کا پانی ناپید ہوگیا ہے اور فصلیں سوکھ رہی ہیں۔
کینجھر جھیل، محکمہ آبپاشی اور کراچی واٹر بورڈ سمیت پانچ محکموں کے زیر انتظام ہے۔
دوسری جانب جھیل میں پانی کی سطح کم ہونے سے اس کے کنارے گندگی اور غلاظت سے بھرے نظر آ رہے ہیں۔