وفاقی کابینہ نے فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کی آئینی ترمیم کی منظوری دے دی

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملکی سلامتی، معاشی صورتحال سمیت 20 نکاتی ایجنڈا زیر غور آیا— فوٹو: فائل 

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے لیے آئینی ترمیم کی منظوری دے دی۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ملکی سلامتی، معاشی صورتحال سمیت 20 نکاتی ایجنڈا زیر غور آیا۔

ذرائع کے مطابق کابینہ نے فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے لیے آئینی ترمیم کی منظوری دے دی ہے جب کہ اجلاس میں فاٹا انضمام کاآئینی ترمیمی مسودہ پارلیمنٹ میں پیش کرنےکی بھی منظوری دی گئی۔

یاد رہے کہ وفاقی حکومت پہلے ہی قومی اسمبلی کی مدت مکمل ہونے سے قبل 30ویں آئینی ترمیم منظور کرانے کا فیصلہ کرچکی ہے جس کے ذریعے فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کیا جائے گا تاہم حکومتی اتحادی مولانا فضل الرحمان اور محمود اچکزئی بدستور فاٹا کے خیبرپختونخوا سے انضمام پر ناراض ہیں۔

کابینہ اجلاس میں ملک کی پہلی نیشنل ٹیکنیکل اینڈ ووکشینل پالیسی اور وفاقی وزارت آئی ٹی کی پہلی ڈیجیٹل پاکستان پالیسی کی بھی منظور دی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ نے اینٹی نارکوٹکس اور بینکنگ خصوصی عدالتوں کےججز تقرری اور وفاقی کابینہ میں چیئرمین کاپی رائٹس بورڈ کی تعیناتی کی بھی منظوری دی گئی ہے۔

وفاقی کابینہ نے خصوصی فوجی عدالتوں میں کیسز کے ٹرائل اور پاکستان ایل این جی ٹرمینل لمیٹڈ کے ایم ڈی کی تعیناتی کی منسوخی کی بھی منظوری دی ہے۔

وفاقی کابینہ نے گلگت بلتستان کے حوالے سے بھی کئی اہم فیصلے کیے ہیں جس کے تحت گلگت بلتستان کونسل ایڈوائزری بورڈ کے طور پر کام کرے گا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گلگت بلتستان حکومت کو مالی و انتظامی اختیارات منتقل کیےجائیں گے اور گلگت بلتستان کو دیگر صوبوں کے عوام کی طرح حقوق حاصل ہوں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز گلگت بلتستان آرڈر 2018 کا نفاذ کیا گیا جس کے بعد گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی اب گلگت بلتستان اسمبلی کہلائے گی اور گلگت بلتستان کو ایکنک اور ارسا سمیت تمام وفاقی مالیاتی اداروں میں نمائندگی مل گئی۔

مزید خبریں :