25 مئی ، 2018
لارڈز کرکٹ گراونڈ پر پہلے ٹیسٹ کے دوران آئی سی سی کے ہیڈ کوارٹر دبئی ایک برطانوی صحافی جو اس وقت لارڈز گراونڈ کے میڈیا سینڑ میں موجود تھا،اس نے رابطہ کر کے استفسار کیا کہ کرکڑز کے دوران میچ اسمارٹ گھڑیاں استعمال کرنے کی بابت آپ کی کیا پالیسی ہے۔
اطلاعات کے مطابق آئی سی سی نے موقف اختیار کیا کہ اسے کھیل کے دوران استعمال کرنے کی ممانعت ہے،وجہ اس گھڑی کا رابطے کے لئے استعمال ہونا ہے۔
اس کے بعد آئی سی سی کے علم میں یہ بات لائی گئی کہ لارڈز ٹیسٹ میں پاکستانی ٹیم کے فیلڈنگ کرنے والے دو کرکڑز اسد شفیق اور بابر اعظم نے اس قسم کی اسمارٹ گھڑیاں اپنی کلائیوں پر باندھی ہوئی ہیں۔
اسی دوران لارڈز اسٹیڈیم میں موجود آئی سی سی اینٹی کرپشن آفیسر پیڑ اوشے حرکت میں آئے ،جنھیں اطلاعات کے مطابق اس حوالے سے ابتداء میں معلومات نہ تھیں ،جو آئی سی سی کی ہدایت موصول ہونے کے بعد پاکستان ٹیم کے ڈریسنگ روم میں داخل ہوئے۔
اس لمحے قومی ٹیم اپنی اننگز شروع کرنے کی تیاری میں مصروف تھی،پیڑ اوشے نے پاکستانی کرکڑز کو بتایا کہ دوران میچ آپ کے دو کھلاڑیوں نے اسمارٹ گھڑیاں استعمال کیں ،مناسب ہوگا،دوبارہ ایسا نہ کیا جائے ۔