کھیل

اسمارٹ گھڑی چار پانچ ماہ سے استعمال کررہا تھا، اسد شفیق کا اعتراف

لارڈز ٹیسٹ میں پاکستانی ٹیم کے فیلڈر اسد شفیق نے اسمارٹ گھڑی اپنی کلائی پر باندھ رکھی تھی—۔ فائل فوٹو

پاکستانی کرکٹر اسد شفیق نے اعتراف کیا ہے کہ وہ چار پانچ ماہ سے اسمارٹ گھڑی استعمال کر رہے تھے تاہم اب انہیں مینجمنٹ نے یہ گھڑی پہننے سے منع کردیا ہے۔

واضح رہے کہ لارڈز ٹیسٹ کے پہلے دن انگلش میڈیا نے پاکستانی کرکٹرز اسد شفیق اور بابر اعظم کی طرف سے فیلڈنگ کے دوران اسمارٹ گھڑی کے استعمال کے واقعے کو منفی رنگ دینے کی کوشش کی۔

لارڈز گراؤنڈ کے میڈیا سینڑ میں موجود ایک برطانوی صحافی نے  انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے رابطہ کرکے استفسار کیا کہ دوران میچ کرکٹرز کے اسمارٹ گھڑیاں استعمال کرنے سے متعلق آپ کی کیا پالیسی ہے؟

جس پر آئی سی سی نے موقف اختیار کیا کہ اسے کھیل کے دوران استعمال کرنے کی ممانعت ہے اور اس کی وجہ اس گھڑی کا رابطے کے لیے استعمال ہونا ہے۔

بعدازاں آئی سی سی حکام نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے دونوں کھلاڑیوں کو تنبیہ کی کہ وہ میچ کے دوران اسمارٹ گھڑیوں کے استعمال سے گریز کریں۔

جب اس بارے میں 32 سالہ اسد شفیق سے لارڈز میں پوچھا گہا کہ آپ کب سے اسمارٹ گھڑی استعمال کر رہے تھے تو انہوں نے انتہائی اطمینان سے جواب دیا، 'کچھ زیادہ نہیں بس چار پانچ ماہ سے'۔

ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ تاہم 'اب مینجمنٹ نے ہدایت کی ہے کہ میں اس کا استعمال نہ کروں'۔

5 فٹ 6 انچ قد کے حامل اسد شفیق لارڈز میں اپنے کیرئیر کا 60واں ٹیسٹ کھیل رہے تھے،جہاں صرف ان کی پہلی اننگز ہی میں باری آئی، جو ٹیسٹ کرکٹ میں ان کی سینچری اننگز تھی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اسد نے 59 رنز بنانے کے لیے پوری 100گیندیں کھیلیں۔

مزید خبریں :