26 جون ، 2018
کراچی: رواں ہفتے لاڑکانہ میں سیشن کورٹ کے دورے کے موقع پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی برہمی کا سامنا کرنے والے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج گل ضمیر سولنگی نے استعفیٰ دے دیا۔
واضح رہے کہ 23 جون کو چیف جسٹس نے لاڑکانہ سیشن کورٹ کے دورے کے دوران میز پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج گل ضمیر سولنگی کا موبائل فون دیکھ کر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے موبائل اٹھا کر پٹخ دیا تھا جبکہ مذکورہ جج کے تبادلے کا بھی حکم دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج گل ضمیر سولنگی کی جانب سے استعفیٰ رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ کو بھجوایا گیا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے استعفے کے متن کے مطابق 'میں 20 مارچ 2017 سے لاڑکانہ میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج کے عہدے پر کام کر رہا ہوں، چیف جسٹس ثاقب نثار نے عدالتی کارروائی کے دوران میری عدالت کا دورہ کیا اور برہمی کا اظہار کیا'۔
گل ضمیر سولنگی کے مطابق چیف جسٹس کے دورے کی ویڈیو الیکٹرانک، پرنٹ اور سوشل میڈیا پر دکھائی گئی، جس سے میری ساکھ بری طرح متاثر ہوئی۔
جج گل ضمیر سولنگی کا مزید کہنا تھا کہ ایسے حالات میں، میں اپنی نوکری جاری نہیں رکھ سکتا، لہذا استعفیٰ دے رہا ہوں۔
صدر لاڑکانہ ہائیکورٹ بار کی استعفے کی تصدیق
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہےکہ ایڈیشنل سیشن جج گل ضمیرسولنگی نے اپنا استعفیٰ سیشن جج کےحوالے کردیا اور سیشن جج کسی بھی وقت گل ضمیرسولنگی کا استعفیٰ رجسٹرار کو بھیج سکتےہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ قواعد کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج رجسٹرار سے براہ راست خط و کتابت کے مجاز نہیں۔
علاوہ ازیں صدر لاڑکانہ ہائیکورٹ بار نےبھی ضمیر سولنگی کے استعفے کی تصدیق کی ہے۔