07 جولائی ، 2018
پرواز ہے جنون کاٹریلر دیکھتے ہی”سرپرائز “ اور”جھٹکا“ ایک ساتھ لگا،خوشی تو ہوئی لیکن پریشانی نے بھی جگہ بنالی۔ سرپرائز اس لیے کہ فلم کا ٹریلر اپنے ہی”عام“ ٹیزر کی نسبت بہت ”خاص “ہے۔یہ خاص باتیں ہم آپ کو بتائیں گے لیکن ساتھ میں جھٹکا اس لیے لگا کہ ایک عید کا میدان چھوڑنے کے باوجود فلم کمزور نہیں بلکہ مضبوط ہوئی ہے۔
خوشی اس لیے کہ اس سال آنے والی فلم ’طیفا اِن ٹربل‘ سے جو طوفان باکس آفس پر مچے گا وہ بڑی عید اور اس کے بعد بھی ’جوانی پھر نہیں آنی 2‘، ’لوڈ ویڈنگ‘ اور ’پرواز ہے جنون‘ کی شکل میں سینما گھروں کو آباد رکھے گا۔
ان چاروں فلموں کا معیار بالی وڈ کی کمرشل فلموں سے کسی طرح بھی کم نہیں۔باقی فلم ’سنجو‘، ’دنگل‘، ’3 ایڈٹس‘ اور ’پی کے‘ جیسی فلمیں تو وہاں بھی چار پانچ سالوں کے وقفے سے ریلیز ہوتی ہیں۔
خوشی کے ساتھ پریشانی بھی ہوئی کیوں کہ عید کی تینوں فلموں کا بجٹ ٹھیک ٹھاک لگ رہا ہےیعنی تینوں بڑی فلموں کو بزنس بھی ٹھیک ٹھاک کرنا ہوگا۔عید کی ریلیز سے پہلے ہی طیفا اپنا کام کرچکا ہوگا۔
طیفا پاکستان میں پہلی پچاس کروڑ سے زیادہ کمانے والی فلم بن سکتی ہے
اگر طیفا کی ”کِک“ سے ان فلموں کو بھی فائدہ ہوا اور یہ تمام فلمیں توقعات پر پوری اتریں تو اس بار عید پر تینوں فلموں کی مجموعی آمدنی سو کروڑ ہوسکتی ہے۔تینوں فلموں کی ایک ساتھ ریلیز اور سینما کم ہونے کی وجہ سے بزنس تقسیم ہوگا ،اچھا ہوتا ان میں سے کوئی دو فلمیں عید پر ریلیز ہوتی لیکن اب جو صورتحال ہے اس میں سو کروڑ کا بزنس یقینا ایک سنگ میل ہوگا۔
کچھ پڑھنے والوں کو ابھی یہ باتیں شاید مذاق لگے مگر پاکستانی فلموں کے گانے جو یو ٹیوب پر پانچ لاکھ ،چھ لاکھ ہٹس حاصل کرتے تھے اب فلم کی ریلیز سے پہلے ہی 80 لاکھ ہٹس کی چھلانگ لگا چکے ہیں۔
طیفا کے دونوں گانوں نے چند دنوں میں پچاس لاکھ ہٹس حاصل کیے، ’چن وے‘ تو 80 لاکھ سے بھی اوپر کی چھلانگ لگا چکا ہے اب اس گانے کا نشانہ 10 ملین ہٹس ہیں۔ مزے کی بات یہ ہے کہ ’پرواز ہے جنون‘ کے ٹریلر میں ایک ایسے ہی گانے کی جھلک ہے جو مقبولیت میں بہت آگے جاسکتا ہے اور وہ گانا گایا ہے عاطف اسلم نے ۔
جی ہاں عاطف اسلم کے اس گانے کی جھلک کے بعد فلم کے ٹریلر کی پرواز جنون کے ساتھ اور اوپر گئی۔فلم میں زبردست قسم کا ”لو ٹرائنگل“ بھی موجود ہے جو برمودا ٹرائنگل کی طرح فلم بینوں کو اپنی طرف کھینچنے کی پوری طاقت رکھتا ہے۔
ٹریلر سے فلم کا سب سے مضبوط کردار ”ہانیہ “ کا لگ رہا ہے۔جن کی ٹریلر میں اینٹری بھی سب سے پہلے ہوتی ہے اور ایک زوردار مکالمہ بھی سنائی دیتا ہے کہ ”جب دھرتی پکارتی ہے تو کوئی اور آواز سنائی نہیں دیتی“۔ہانیہ ہی وہ کردار ہے جن کے ساتھ حمزہ علی عباسی اور احد رضا میر مل کر ٹرائینگل بنارہے ہیں۔اب تک تو یہ ٹرائنگل ہی لگ رہا ہے اگر فلم میں ہانیہ کا ڈبل کردار نکل آئے اور یہ تکون چوکور بن جائے توفلم دیکھنے والوں کیے لیے اور بڑا سرپرائز ہوسکتا ہے۔
خیر ابھی سرپرائرز اور ویری فلمی آئیڈیے کو چھوڑ کر فلم کی جان ”پاکستان ایئر فورس اکیڈمی“ کی بات کرتے ہیں کیوں کہ یہ فلم تو ہے ہی جانباز شاہینوں کی پروازوں کی ،ان کی سخت جان ٹریننگ کی ،ان کے جذبے کی ان کے جنون کی ۔
فلم میں دشمنوں کو اڑاتے ہوئے جنگی جہازوں کا خوب سارا ایکشن بھی لگ رہا ہے اور ہیوی بائیکس پر ہیرو اور ہیروئن کے ٹشن بھی۔ٹریلر میں ہانیہ کا ڈانس اور رومانس تو حمزہ کے ساتھ سامنے آیا ہے لیکن کیمسٹری اور شدِت احد کے ساتھ زبردست لگ رہی ہے۔
فلم کی لوکیشن دیکھنے کا اور مزہ تو بڑی اسکرین پر ہی آئے گا کیوں کہ کسی بھی پاکستانی فلم میں اس سے پہلے اس طرح کی لوکیشن شاید ہی دیکھنے کو ملی ہوں۔
ٹریلر سے فلم کی عکاسی بھی شاندار لگ رہی ہے ۔برف کے پہاڑوں اور چوٹیوں پر ہانیہ اور احد کے مناظر اور خصوصا سفید برف کی چادر پر اڑتے جہاز کا سائے کا شوٹ ہمارے فیورٹ ہیں اور اینیمیشن ٹیزر کی نسبت کافی بہتر دِکھ رہی ہیں لیکن ان کا صحیح انداز ہ فلم کی ریلیز کے بعد ہی ہوگا۔
فلم کا میوزک زیبا بختیار کے صاحبزادے آذان سمیع خان نے ترتیب دیا ہے اور وہ بھی اس فلم کے لیے سرپرائز پیکج ثابت ہوسکتے ہیں۔فلم کے ٹریلر میں احد کو دیکھ کر ان کے پاپا کی فلمیں اور ڈرامے ابھی یاد ہی آتے ہیں کہ خود آصف رضا میر کی بھی اینٹری ہوجاتی ہے، ایک منظر میں ان کی آواز پر احد کے انداز کی بات ہی کچھ اور ہے۔
فلم میں شاذ خان ، کبر ی خان ، شفاعت علی ،شمعون عباسی بھی ہیں۔ کبری جوانی پھر نہیں آنی ٹو کی طرح یہاں بھی بہت خوبصورت دِکھی ہیں لیکن ان کا کردار ہانیہ کی نسبت کمزور لگ رہا ہے۔
یہ کردار ہانیہ کے کیرئر کا اب تک کا سب سے اہم اور بڑا کردار ہے۔ ٹریلر میں ایک مکالمے میں جہاں ساتھ نہ چھوڑنے کا سوال ہوتا ہے وہاں ”عمر بھر“ کا استعمال غالبا صحیح نہیں وہاں ”ہمیشہ“ کا استعمال زیادہ بہتر رہتا۔
فلم اپنے ٹریلر سے” ٹِیز“ بھی بہت زیادہ کر رہی ہے۔مثلا ہانیہ احد کی ہوں گی یا حمزہ کی؟ہانیہ کی زندگی میں پہلے احد آتا ہے یا حمزہ؟ہانیہ ایئر فورس کیوں جوائن کرتی ہے؟ اگر ہانیہ خود ایئر فورس میں ہے تو حمزہ کو ایئر فورس چھوڑنے کا کیوں بولا جاتا ہے؟ شاز خان اور کبری خان کے ٹریک میں شادی کے بعد کیا ہوتا ہے؟ٹریننگ کے دوران چھینک آنے کے بعد شفاعت کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟
ان سب سوالات کے جوابات تو فلم کی ریلیز کے بعد ہی ملیں گے لیکن ابھی پورے ٹریلر میں اگر ایک لمحے کا انتخاب کرنا ہو تو ہمارا فیصلہ احد کا طیارے میں بیٹھ کر ہانیہ کو دیکھنے کا انداز ہے یہ وہی منظر ہے جس کے پس منظر میں عاطف کی آواز میں گانا بھی چل رہا ہوتا ہے۔احد کے اس انداز کے کروڑوں نہیں تو لاکھوں دیوانے صرف ٹریلر سے ہی بن گئے ہیں۔
نوٹ :
1۔۔ہر فلم بنانے والا، اُس فلم میں کام کرنے والا اور اُس فلم کیلئے کام کرنے والا، فلم پر باتیں بنانے والے یا لکھنے والے سے بہت بہتر ہے ۔
2۔۔ہر فلم سینما میں جا کر دیکھیں کیونکہ فلم سینما کی بڑی اسکرین اور آپ کیلئے بنتی ہے ۔فلم کا ساوٴنڈ،فریمنگ،میوزک سمیت ہر پرفارمنس کا مزا سینما پر ہی آتا ہے۔ آ پ کے ٹی وی ، ایل ای ڈی،موبائل یا لیپ ٹاپ پر فلم کا مزا آدھا بھی نہیں رہتا۔
3۔۔فلم یا ٹریلر کا ریویو اورایوارڈز کی نامزدگیوں پر تبصرہ صرف ایک فرد واحد کا تجزیہ یا رائے ہوتی ہے ،جو کسی بھی زاویے سے غلط یا صحیح اور آپ یا اکثریت کی رائے سے مختلف بھی ہوسکتی ہے۔۔
4۔۔۔غلطیاں ہم سے ،آپ سے ،فلم بنانے والے سمیت سب سے ہوسکتی ہیں اور ہوتی ہیں۔آپ بھی کوئی غلطی دیکھیں تو نشاندہی ضرور کریں ۔۔۔
5۔۔فلم کے ہونے والے باکس آفس نمبرز یا بزنس کے بارے میں اندازہ لگایا جاتا ہے جو کچھ مارجن کے ساتھ کبھی صحیح تو کبھی غلط ہوسکتا ہے۔
6۔۔فلم کی کامیابی کا کوئی فارمولا نہیں۔بڑی سے بڑی فلم ناکام اور چھوٹی سے چھوٹی فلم کامیاب ہوسکتی ہے۔ایک جیسی کہانیوں پر کئی فلمیں ہِٹ اور منفرد کہانیوں پر بننے والی فلم فلاپ بھی ہوسکتی ہیں۔کوئی بھی فلم کسی کیلئے کلاسک کسی دوسرے کیلئے بیکار ہوسکتی ہے۔۔۔
7۔۔فلم فلم ہوتی ہے،جمپ ہے تو کٹ بھی ہوگاورنہ ڈھائی گھنٹے میں ڈھائی ہزار سال،ڈھائی سو سال،ڈھائی سال،ڈھائی مہینے،ڈھائی ہفتے،ڈھائی دن تو دور کی بات دوگھنٹے اور اکتیس منٹ بھی سما نہیں سکتے۔