28 جولائی ، 2012
واشنگٹن … امریکا میں پاکستان کی سفیر شیری رحمان نے ڈرون حملے فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ وہ وائٹ ہاوٴس کے جنگی مشیر ڈگلس لیوٹ کیساتھaspen سیکیورٹی فورم کے تحت مباحثے میں گفتگو کررہی تھیں۔ شیری رحمان نے کہا کہ ڈرون حملے القاعدہ کو کافی نقصان پہنچا چکے ہیں، لیکن اب یہ حملے صرف شدت پسندوں کو ریکروٹس کی فراہمی میں مدد دے رہے ہیں۔ شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان ڈرون حملوں کا خاتمہ چاہتا ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ شیری رحمان نے ڈاکٹر شکیل آفریدی کی گرفتاری اور اسے سزا دینے کا بھی دفاع کیا۔ انہوں نے کہا کہ شکیل آفریدی کے اقدامات نے ہزاروں بچوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال دی ہیں کیونکہ پاکستانی امدادی کارکنوں پر طالبان کے حملوں کے بعد باعث ویکسی نیشن پروگرام ختم کردیئے گئے ہیں۔ شیری رحمان نے بعض امریکی قانون سازوں کا یہ دعویٰ مسترد کردیا کہ پاکستان القاعدہ یا دیگر شدت پسندوں کو ٹھکانے فراہم کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج عسکریت پسندوں کے خلاف پوری تندہی سے سرگرم ہے اور حالیہ مہینوں میں نیٹو کو 52 مرتبہ شدت پسندوں کے افغانستان میں داخل ہونے کی اطلاع دی گئی ۔